deeniyatmaktab.com

Republic Day Speech in Urdu | یوم جمہوریہ پر شاندار تقریر

26 جنوری یوم جمہوریہ کیوں منایا جاتا ہے؟

الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ ٱلْعَٰلَمِين وَالصَّلاةُ وَالسَّلامُ عَلَى النَّبِيِّ الْاَمِين، وَعَلٰى آلهٖ وَصَحْبِهٖ اَجْمَعِينَ، إِلٰى يَوْمِ الدِّيْن، اَمَّا بَعْد! فأَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيطَانِ الرَّجِيمِ بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ ضَرَبَ ٱللَّهُ مَثَلًا رَّجُلًا فِيهِ شُرَكَآءُ مُتَشَٰكِسُونَ وَرَجُلًا سَلَمًا لِّرَجُلٍ۔صَدَقَ اللهُ الْعَظِيْم۔

  خرد نے کہہ بھی دیا لاالہ تو کیا حاصل

 دل و نگاہ مسلماں نہیں، تو کچھ بھی نہیں 

سامعین کرام! حاضرین جلسہ، عزیزان گرامی قدر اور فرزندان اسلام! آزاد ہندوستان کی تاریخ میں دو دن انتہائی اہمیت کے حامل ہیں،ایک 15/ اگست جس میں ملک انگریزوں کے چنگل سے آزاد ہوا، دوسرا 26 / جنوری جس میں ملک جمہوری ہوا یعنی اپنے ملک میں اپنے لوگوں پر اپنا قانون لاگو اور نافذ ہوا اپنا قانون بنانے کیلئے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی صدارت میں 29 / اگست 1947 کو سات رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جسکو ملک کا موجودہ قانون مرتب کرنے میں 2 / سال 11 / ماہ اور 18 / دن لگے ، دستور سازا اسمبلی کے مختلف اجلاس میں اس نئے دستور کی ہر شق پر کھلی بحث ہوئی

پھر 26 / نومبر 1949 کو اسے قبول کر لیا گیا اور 24 / جنوری 1950 / کو ایک مختصر اجلاس میں تمام ارکان نے نئے دستور پر دستخط کر دیا البتہ مولانا حسرت موہانی نے مخالفت کرتے ہوے دستور کے ڈرافٹ پر ایک نوٹ لکھا کہ “یہ دستور برطانوی دستور کاهی اجراء اور توسیع ہے جس سے آزاد ہندوستانیوں اور آزاد ھند کا مقصد پورا نہیں ہوتا” بہر حال 26 / جنوری 1950 کو اس نئے قانون کو لاگو (نافذ) کر کے پہلا یوم جمہوریہ منایا گیا ، اس طرح ہر سال 26 / جنوری “جشن جمہوریت ” کے عنوان سے منایا جانے لگا اور 15 اگست 1947/ کی طرح یہ تاریخ بھی ملک کا قومی اور یاد گاری دن بن گئی ۔ یہ تو 26 / جنوری کی بات ہوئی اب آئیے یہ سمجھیں کہ اس روز جمہوریت کے نام پر جشن کیوں مناتے ہیں ؟

قارئین کرام: بہار اور جشن کا یہ دن ایک دو انگلی کٹا کر نہیں ملا، ایک دو سال احتجاج کر کے نہیں ملا اگر آپ 1857 کی بغاوت سے تاریخ کا حساب کریں گے تب بھی 1947 تک 90 سال بنتے ہیں ۔ یہ سچ ہے کہ 18 ویں صدی میں مغل سلطنت کے زوال سے انگریزوں کو عروج ملا مگر انگریزوں کا پہلا جہاز 1601 میں دور جهانگیری میں ہی آچکا تھا اس حساب سے ہندوستان جنت نشان سے انگریزوں کا انخلاء 47 / میں 346 / سال بعد ہوا، اس دوران کی ایک طویل داستان لکھی گئی جسکا ہر صفحہ ہندوستانیوں کے خون سے لت پت ہے، جذبہ آزادی سے سرشار اور سر پر کفن باندھ کر وطن عزیز اور اپنی تہذیب کی بقاء کیلئے بے خطر آتش افرنگی میں کودنے والوں میں مسلمان صف اول میں تھے، جنگ آزادی میں مسلمانوں کی قربانی الگ کر دیں تو ہندوستان کبھی آزاد نہ ہو گا اور تاریخ آزادی هند کے ساتھ انصاف نہ ہوگا۔

آزادی ملنے کے بعد سب سے بڑا مسئلہ یہ اٹھا کہ ملک کا دستور کیسا ہو؟ مذھبی ہو یالا مذھبی ؟ اقلیت واکثریت کے درمیان حقوق کس طرح طے کئے جائیں؟ آزادی کے بعد ملک میں سیکولر جمہوری نظام نافذ کرانے میں جمعیت علماء هند کارول نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ، جمعیت کے ناظم عمومی مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی نے بحیثیت رکن دستور ساز اسمبلی اقلیتوں کو مراعات دلانے میں نمایاں حصہ لیا۔

آئین ھند کے ابتدائی حصے میں صاف صاف یہ لکھا گیا ہے کہ ہم ہندوستانی عوام تجویز کرتے ہیں کہ انڈیا ایک آزاد، سماجوادی، جمہوری هندوستان کی حیثیت سے وجود میں لایا جائے جس میں تمام شہریوں کے لیے سماجی، معاشی، سیاسی، انصاف، آزادی خیال، اظہار راے، آزادی عقیده و مذهب و عبادات، انفرادی تشخص اور احترام کو یقینی بنایا جائے گا اور ملک کی سالمیت و یکجہتی کو قائم و دائم رکھا جائیگا”

1947/ میں اندرا گاندھی نے دستور کے اسی ابتدائیہ میں لفظ “سیکولر” کا اضافہ کیا، ہندستانی جمہوری نظام ایک بہترین نظام ہے اس میں مختلف افکار و خیالات اور تہذیب و تمدن کے لوگ بستے ہیں اور یہی تنوع اور رنگارنگی یہاں کی پہچان ہے۔26 جنوری کو اسی مساوی دستور و آئین کی تائید میں اور کثیر المذاھب کے باوجود باہمی یکجہتی اور میل جول کے اس عظیم ملک ہندوستان کی جمہوریت پر ناز کرنے کے لئے “جشن جمہوریت” اور “یوم جمہوریت” منا کر شہیدان ملک اور آئین کے بانیین ومرتبین کو بہترین خراج عقیدت پیش کی جاتی ہے،

لیکن لیکن قارئین: جشن جمہوریت کی یہ بہار یونہی نہیں آئی ہندستان میں جمہوری نظام لانے اور انگریزی تلسط ختم کرنے کی جد و جہد بڑی طویل ہے آزادی کا یہ سفر کوئی آسان نہیں تھا۔ داستان حریت بڑی دلدوز ہے میں مختصرا احاطہ کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

1498/ میں پرتگال (یورپ) والے ایک عربی ملاح “واسکوڈی گاما” کی مدد سے پہلی مرتبہ بحری راستے سے ہندوستان پہنچے اور کلکتہ سے اپنی تجارتی سرگرمیوں کا آغاز کیا اور ایک عرصے تک خوب منافع کمایا، انکی دیکھا دیکھی یورپ کے دوسرے ممالک مثلا ہالینڈ، اور انگلستان والوں نے بھی ہندوستانی دولت لوٹنے کا پلان تیار کیا، چنانچہ انگلستان کے 101 / تاجروں نے 30 ہزار پونڈ (انگریزی روپے) جمع کر کے “ایسٹ انڈیا کمپنی” کے نام سے ایک کمپنی بنائی اور 1601 میں انکا پہلا جہاز ہندوستان آیا اس وقت ہندوستان میں جہا نگیر بادشاہ کی حکومت تھی (یہ اکبر بادشاہ کا لڑکا تھا اس کا اصل نام سلیم نورالدین اور لقب جہانگیر تھا)

اس نے انگریزوں کا خیر مقدم کیا لیکن انگریزوں کو باقاعده تجارت کی اجازت جہانگیر کے دوسرے لڑکے شاہ خرم (شاہجہاں) نے دی ، رفتہ رفتہ اس کمپنی نے تجارت کی آڑ میں اپنی فوجی طاقتوں میں اضافہ کرنا شروع کیا (یعنی مال کی جگہ ہتھیار اور . ملازم کی آڑ میں فوجیوں کی آمد) لیکن مرکز میں مغلیہ سلطنت اس قدر مضبوط تھی کہ انگریزوں کو خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی ، شاہجہاں کے دوسرے لڑکے اور نگزیب عالمگیر کی وفات کے بعد مغلیہ سلطنت کمزور ہونے لگی، اٹھار ہوئیں صدی میں مغلیہ سلطنت کی عظمت کا سکہ کمزور ہوتے ہی طوائف الملو کی کا دور شروع ہو گیا،

 عیار اور شاطر انگریزوں نے پورے ملک پر قبضے کا پلان بنالیا ہندوستانیوں کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے کا منصوبہ طے کرلیا، انکے خطرناک عزائم اور منصوبے کو بھانپ کر سب سے پہلے میدان پلاسی میں جس مرد مجاہد نے انگریزوں سےمقابلہ کیا اور 1757 / جام شہادت نوش کیا وہ شیر بنگال نواب سراج الدولہ تھا، پھر 1799 سرنگا پٹنم میں انگریزوں کا مردانہ وارمقابلہ کرتے ہوئے شیر میسور سلطان ٹیپو نے ملک پر جان قربان کردی، جسکی شہادت پر انگریزفاتح لارڈ ہارس نے فخر و مسرت کے ساتھ اعلان کیا تھا کہ”آج ہندوستان ہمارا ہے” واقعتًا انکے مقابل اب کوئی اور نہیں تھا دہلی تک راستہ صاف تھا، 1803/ میں انگریزی فوج دہلی میں فاتحانہ اندازمیں داخل ہوئی اور بادشاہ وقت “شاہ عالم ثانی ” سے جبرًا لکھوایا کہ “خلق خدا کی، ملک بادشاہ سلامت کا اور حکم کمپنی بہادر کا” یہ بات اس قدر عام ہوگئی کہ لوگ کہنے لگے “حکومتِ شاہ عالم از دہلی تاپالم “

یہ معاہدہ گویا اس بات کا اعلان تھا کہ ہندوستان سے اب اسلامی اقتدار ختم ہو چکا ہے ، وحشت و بربریت، ظلم وستم کی گھنگھور گھٹائیں پوری فضا کو گھیر چکی ہیں ، وطنی آزادی اور مذہبی شناخت ان کے رحم وکرم پر ہوگی، ایسے بھیانک ماحول اور پر فتن حالات میں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے بیٹے شاہ عبد العزیز دہلوی نے پوری جرئت و بیباکی کے ساتھ فتوی جاری کیا کہ “ہندوستان دارالحرب ہے” ۔ یعنی ملک اب غلام ہو چکا تھالہذا بلا تفریق مذہب و ملت ہر ہندوستانی پر انگریزی تسلط کے خلاف جہاد فرض ہے۔ان کے فتوی کی روشنی میں علماء کھڑے ہوئے، سید احمد شہید اور اسماعیل شہید رحمہما اللہ آگے بڑھے، پورے ملک کا دورہ کر کے قوم کو جگایا اور ہر طرف آزادی کی آگ لگادی اور 1 183 / کو بالا کوٹ کی پہاڑی پر لڑ کر جام شہادت نوش کیا،

دھیرے دھیرے پورے ملک میں انگریزوں کے خلاف ماحول بننے لگا، انگریزوں کے مظالم کوئی ڈھکے چھپے نہ تھے چنانچہ میلکم لوئین جج عدالت عالیہ مدراس و ممبر کونسل نے لندن سے اپنے ایک رسالہ میں ظلم و بربریت پر لکھا تھا “ہم نے ہندوستانیوں کی ذاتوں کو ذلیل کیا انکے قانون وراثت کو منسوخ کیا، بیاہ شادی کے قاعدوں کو بدل دیا، مذہبی رسم ورواج کی تو ہین کی، عبادت خانوں کی جاگیریں ضبط کرلیں، سرکاری کاغذات میں انھیں کافر لکھا، امراء کی ریاستیں ضبط کر لیں، لوٹ سے ملک کو تباہ کیا، انھیں تکلیف دیگر مالگزاری وصول کی، سب سے اونچے خاندانوں کو برباد کر کے انھیں آوارہ گرد بنا دینے والے بندوبست قائم کیے” (مسلمانوں کا روشن مستقبل ص 110)

1857/ میں پھر دہلی کے چونیتیس علماء نے جہاد کا فتوی دیا جس کی وجہ سے معرکہ کارزار پھر گرم ہو گیا دوسری طرف انگریزی فوجیں پورے ملک میں پھیل چکی تھیں اور ہندوستان سے مذہبی بیداری و سرگرمی ختم کرنے کے لئے انگریزوں نے بے شمار عیسائی مبلغین (پادری) کو میدان میں اتار دیا تھا جسے انگریزی فوج کی پشت پناہیحاصل تھی جو جگہ جگہ تقریریں کرتے اور عیسائیت کا پرچار کرتے، اسی دورانیہ خبر گشت کرنے لگی کہ انگریزی حکومت نے ہندو مسلم کا مذہب خراب کرنے کے لئے اور دونوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کیلئے آٹے میں گائے اور سور کی ہڈی کا بُرادہ ملا دیا ہے، کنویں میں گائے اور سور کا گوشت ڈلوادیا ہے، ان واقعات نے ہندوستانیوں کے دلوں میں انگریزوں کے خلاف نفرت کی ایک آگ لگادی، انکی ان مذہب مخالف پالیسیوں کی وجہ سے انگریزی فوج میں ملازم ہندو مسلم سب نے زبر دست احتجاج کیا، کلکتہ سے یہ چنگاری اٹھی اور دھیرے دھیرے بارک پور، انبالہ، لکھنو، مراد آباد اور سمبھل وغیرہ پہنچتے پہنچتے شعلہ بن گئی۔

 احتجاج کرنیوالے سپاہی اور انقلابی منگل پانڈے اور انکے ساتھیوں کو پھانسی دے دی گئی، اور جہاں جہاں احتجاج ہوا اس پر سنجیدگی سے غور کرنے کے بجائے سخت قوانین بنادئے گئے ،احتجاجیوں کی بندوقیں چھین لی گئیں، وردیاں پھاڑ دی گئیں، دوسری طرف 1857 / میں ہی جبکہ ہر طرف بغاوت کی لہریں پھوٹ چکی تھی لوگ ادھر ادھر سے آکر حاجی امداداللہ مہاجر مکی کی قیادت میں انگریزوں سےمقابلہ کے لئے بے تاب تھے،بانی دارالعلوم دیوبند مولاناقاسم نانوتوی ، مولانا رشید احمد گنگوہی،مولانا منیر وحافظ ضامن شہید رحمھم اللہ بطور خاص حاجی صاحب کی قیادت میں شاملی کے میدان میں انگریزوں کا مردانہ وار مقابلہ کیا ہے

دوسری طرف جگہ جگہ بغاوت پھوٹنے کے بعد زیادہ تر انقلابی فوجیوں نے دہلی کا رخ کیا اور جنرل بخت خان کےساتھ ملکر پورے عزم و حوصلہ کے ساتھ دہلی شہر اور مغلیہ حکومت کا دفاع کرتے رہے،نانا صاحب، تاتیا ٹوپے، رانی لکشمی بائی، رانا بینی، مادھو سنگه و غیرہ بھی پیش پیش تھے ، مگر انگریزوں کی منظم فوج کے سامنے بغاوت ناکام ہوگئی اور انگریزوں نے 20 / ستمبر 1857 کو لال قلعہ پر باقعدہ قبضه کرلیا اور سلطنت مغلیہ کے آخری چراغ بہادر شاہ کو گرفتار کر کے رنگون (برما) جلا وطن کر دیا گیا۔

قارئین کرام:ستاون کی بغاوت جسے انگریزوں نے غدر کا نام دیا تھا ناکام ہونے کے بعد انگریزوں نے ظلم و ستم کی جو بجلیاں گرائی ہیں ( الامان والحفیظ ) چونکہ مسلم عوام اور علماء صف اول میں تھے اس لئے بدلہ بھی ان سے خوب لیا گیا، مولویت بغاوت کے ہم معنی قرار دے دی کی ایسٹ انڈیاکمپنی کیطرف سے یہ حکم جاری کیا گیا تھا کہ لمبی داڑھی اور لمبے کرتے والے جہاں بھی ملے تختہ دار پر چڑھا دیا جائے، قتل و پھانسی کا یہ سلسلہ تقریبا دو هفتہ چلتا رہا، ایک ہند و مورخ میوارامگپت کے بقول “ایک اندازے کے مطابق 1857 میں پانچ لاکھ مسلمانوں کو پھانسیاں دی گئیں” ایڈورڈ ٹائمس کی شہادت ہے کہ صرف دہلی میں 500 / علماء کو تختہ دار پر لٹکایا گیا (ابھی تک گاندھی جی یا کانگریس کا وجود نہیں ہے کیونکہ گاندھی جی 1869 میں پیدا ہوئے تھے)

 30 / مئی 1866 / کو اکابرین امت اور یہی بچے کھچے مجاہدین نے دیوبند میں ایک مدرسہ کی بنیاد ڈالی جو آگے چل کر “دارالعلوم دیوبند” کے نام سے مشہور ہوا،

1878/ میں اسی دسگاہ کے ایک فرزند مولانامحمود حسن دیوبندی نے (جو آگے چکر ” شیخ الھند ” کے نام سے مشہور ہوئے انگریزوں کے لئے مسلسل درد سر بنے رہے۔

“تحریک ریشمی رومال یا تحریک شیخ الهند” بزبان حکومت برٹش “ریشمی خطوط سازش کیس” انھیں کی پالیسی کا حصہ تھی ) ” ثمرۃ التربیت” کے نام سے ایک انجمن قائم کی جس کا مقصد انقلابی مجاہدین تیار کرنا تھا۔

1885/ انڈین نیشنل کانگریس کی بنیاد ڈالی گئی ، کچھعرصہ کے بعد لوک مانیہ بال گنگادھر تلک نے “سوراج ہمارا پیدائشی حق ہے” کا نعرہ بلند کیا اور 1909 / میں “جمعیۃ الانصار” کے نام سے ایک تنظیم قائم ہوئی جسکے پہلے ناظم مولانا عبید اللہ سندھی منتخب ہوئے اور 1911 / یا 12 / میں مولانا ابوالکلام آزاد نے کلکتہ سے الھلال اخبار کے ذریعہ آزادی کا صور پھونکا۔

1915/ میں ریشمی رومال کی تحریک چلی 1916 میں ہندو مسلم اتحاد کی تحریک چلی اور 1919 میں دہلی میں خلافت کانفرنس کا اجلاس ہوا اور اسی جلسے میں باضابطہ “جمعية علمائے ہند ” کی تشکیل ہوئی جسکے پہلے صدر مفتی کفایت اللہ صاحب منتخب ہوئے۔

1919 /میں  ہی امرتسر کے جلیاں والا باغ کے ایک جلسے میں انگریزوں کی فائرنگ سے ان گنت ہندو مسلم کا خون بہا۔

1920/ میں شیخ الھند نے ترک موالات کا فتوی دیا جسے مولانا ابو المحاسن سید محمد سجاد بہاری نے مرتب کرکے جمعیت کی طرف سے شائع کیا،

1921/ میں مولانا حسین احمد مدنی نے کراچی میں پوری جراتکے ساتھ اعلان کیا کہ ” گور نمنٹ برطانیہ کی اعانت اور ملازمت حرام ہے”

1922/ میں ہندو مسلم اتحاد ختم کرنے کے لئے انگریزوں نے شدھی اور سنگھٹن تحریکیں شروع کیں جسکی وجہ سے فرقہ وارانہ فسادات پھوٹے۔

1926/ کلکتہ میں جمعیت کے اجلاس میں جسکی صدارت مولانا سید سلیمان ندوی نے کی مکمل آزادی کی قرارداد منظور ہوئی۔

1929 اور 30 / میں گاندھی جی نے “ڈانڈی مارچ اور نمک ستیہ گرہ (نمک سازی تحریک) چلائی۔

1935/ میں حکومت ہند کا ایک دستور بنایا گیا۔

1939/ میں دوسری جنگ عظیم چھڑ گئی۔

1942/ میں “انگریزو! ہندوستان چھوڑو” تحریک چلی، بالآخر برٹش سر کارجھکی اور 15 اگست 1947 کو ملک آزاد ہو گیا۔

المختصر: وطن عزیز کو آزاد کرانے میں زبر دست قربانیا پیش کی گئی اور ظلم و بربریت کی ایک طویل داستان لکھی گئی جسکا ہر صفحہ ہندوستانیوں خصوصا مسلمانوں کے خون سے لت پت ہے، جزبہ آزادی سے سرشار اور سر پر کفن باندھ کر وطن عزیز اور اپنی تہذیب کی بقاء کے لیے بے خطر آتش افرنگی میں کودنے والوں میں مسلمان صف اول میں تھے۔

  قارئین ۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن جانے میرے وطن کو کس کس کی نظر لگ گئی ہے کہ پورے ملک میں بدامنی بے چینی بڑھتی جارہی ہے، کچھ لوگوں کو یہاں کا میل جول ہندو مسلم اتحاد بالکل پسند نہیں ہے، حالانکہ یہاں مختلف افکار وخیالات اور تہذیب و تمدن کے لوگ بستے ہیں اور یہی تنوع اور رنگا نگی یہاں کی پہچان ہے۔

چندفرقہ پرست عناصر ہیںجنہیں ملک کی یکتائی اور اسکا سیکولر نظام بالکل پسند نہیں وہ ساری اقلیتوں کو اپنے اندر جذب کرنے یا بالکلیہ انکا صفایا کرنے یا ملک کے جمہوری ڈھانچے کو تبدیل کرنے کیلئے بے تاب ہیں،

 بڑے تعجب کی بات ہے جنکا جنگ آزادی میں کوئی رول نہیں، وطن کی تعمیر میں کوئی کردار نہیں بلکہ انکےسروں پر سروں پر بابائے قوم گاندھی جی کا خون ہو، جس کی پیشانی پر مذہبی تقدص کو پامال کرنے کا کلنگ ہو اور جسکے سروں پر ہزاروں فسادات، لاکھوں بے قصور انسانوں کے قتل اور اربوں کھربوں کی تباہی کا قومی گناہ ہو اسکے نظریات کی تائید کیسے کی جاسکتی ہے؟ اور کیا ایسے لوگوں کے ہاتھ اقتدار دیگر ملک کی بے مثال جمہوریت اور خوبصورت نظام کے باقی رہنے کی توقع کی جاسکتی ہے؟ جبکہ ملک اس وقت ایک تلخ تحربے سے گزر رہاہے۔

عنقریب یب ملک بھر میں حتی کہ مدارس میں بھی پورے جوش وخروش کے ساتھ 73/ واں جشن جمہوریت منایا جائیگا، ائے کاش آئین کے تحفظ اور جمہوری اقتدار کی بقا پر قسمیں کھائی جاتیں، نفرت بھرے ماحول کو امن و بھائی چارے سے بدلنے کی بات کی جاتی، مساویانہ آئینی حقوق کو یقینی بنایا جاتا، ملک دشمن عناصر کو پابند سلاسل کیا جاتا ؟،

اے کاش گنگا جمنی تہذیب کی لاج رکھی جاتی، اقلیتوں خصوصا مسلمانوں کے خلاف آگ اگلنے والی زبانوں پر بریک لگائی جاتی ، نانک و چشتی، کے خوابوں کی تعبیر ڈھونڈنے کا عزم کیا جاتا،

اور کیاکیا بولوں۔۔۔ میں چاہتا ہوں کہ علامہ کے اس شعر سے اپنی بات کو ختم کروں

سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا

ہم بلبلیں ہیں اسکی یہ گلستاں ہمارا

14 اگست یوم آزادی پاکستان تقریر | 14 اگست پر تقریر

Leave a Comment Cancel reply

Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.

Republic Day Speech In Urdu Language For Students – 26 January 2024 Speech Urdu

Republic Day Speech In Urdu Language For Students – 26 January 2024 Speech Urdu: Hello Welcome And Happy Republic Day.

Here  Republic Day Speech In Urdu for Ukg & Lkg Students They Want To Speech On  26 January Republic Day

Programme On Own School. This Is a Day Of Happiness For All Because Now We Are Celebrating 77th Republic Day, on 26 January 1950 Our India Become A Democratic Nation, Journey Of This Day Is Too Long And Fully With Many Sacrifice And Lifes Of Our Soldiers And National Heros.

Republic Day Speech In Urdu This Is Simple Way To Remember That Heros In Own Words.

Republic Day Speech In Urdu – 26 January 2024

Republic Day Speech In Urdu : You Will Be Happy To Know That, This Is Our Frist Article For Urdu Reader And We Begin This With  Republic Day Speech In Urdu, 

Here We Fully Tried To Give You A Short Speech On 26 January 2024 In Urdu Or Urdu Speech On Republic Day.

It’s Our Prime Duty To Gave You Better Content And Satisfaction Of Republic Day 2024 Urdu Speech.

Republic Day Speech In the Urdu Language

Republic Day Speech In the Urdu Language

26 January speech in Urdu 2024

26 January speech in Urdu 2022

26 January 2024 Speech In Urdu For Students

26 January 2022 Speech In Urdu For Students

26 January republic day speech in Urdu

26 January republic day speech in Urdu

  • गणतंत्र दिवस पर निबंध
  • 26 जनवरी गणतंत्र दिवस पर भाषण
  • 15 अगस्त स्वतंत्रता दिवस पर भाषण

Guys, I Hope You Will Like  Republic Day Speech In Urdu 2024 Giving Above. Always Our Aims For Students & Kids They Read In Class 1, 2 ,3, 4, 5, 6, 7, 8, 9, 10 or UKG, LKg And Searing Any Educational Content, They That’s Our Pleasure To Give You Right Direction. So Let’s Time To Say Thanks And Happy Republic Day.

Leave a Comment Cancel Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

jidariaat.com logo

26 جنوری یوم جمہوریہ پر تقریر | Urdu Speech on 26 January Republic Day

26 جنوری یوم جمہوریہ پر تقریر.

از قلم: شہزاد غازی

نحمدہ و نصلی علی رسول ه الکریم امّا بعد

میرے دوستو! آج 26 جنوری 2023 ہے ہم لوگ چہترواں یوم جمہوریہ منا رہے ہیں ۔

اسی تاریخ یعنی26 جنوری 1950 کو اپنا ملک ہندوستان جمہوری ہوا یعنی اپنے ملک میں اپنے لوگوں پر اپنا قانون لاگو ہوا، آزاد ہندوستان کا اپنا قانون بنانے کیلئے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی صدارت میں 29 اگست 1947 کو سات رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جن کو ملک کا موجودہ قانون کو بنانے میں 2 سال 11 ماہ اور 18 دن لگے تھے، دستورساز اسمبلی کے مختلف اجلاس میں اس نئے دستور کی ہر ایک شق پر کھلی بحث ہوئی، پھر 26 نومبر 1949 کو اسے قبول کرلیاگیا، اور 24 جنوری 1950 کوایک مختصراجلاس میں تمام ارکان نے نئے دستور پردستخط کردیا 26 جنوری 1950 کو اس نئےقانون کولاگو کرکےملک بھر میں پہلا ’’یوم جمہوریہ‘‘ منایاگیااس طرح ہر سال 26 جنوری ’’یوم جمہوریہ ‘‘ کے دن کے طور پر پورے ملک میں جوش وخروش کےساتھ منایاجاتاہے اور 15 اگست 1947 کی طرح یہ تاریخ بھی ملک کا قومی اور یادگار دن بن گئی ہے۔

دوستو! جشن کایہ دن ہندوستانیوں کو یونہی نہیں ملااس کیلئےبڑی سے بڑی قربانیاں دینی پڑی لاکھوں جانوں کے نذرانے پیش کرنے پڑےہیں، تب جاکر 26 جنوری کو جشن منانےکا یہ زریں موقع ہندوستانیوں کو نصیب ہواہے، انگریزوں کا پہلا قافلہ 1601 میں دور جہانگیری میں ہی انگلینڈ سے ایسٹ انڈیا کمپنی تجارت کے بہانے بھارت آئی اور تجارتی مراکز اور سینٹر کے سہارے پورے بھارت میں پھیل گئے اور 1707 میں اورنگزیب رحمۃ اللہ علیہ کے وفات کے بعد مغلیہ سلطنت کی کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومتی معاملے میں مداخلت شروع کر دی اور 1857 میں مکمل بھارت پر قبضہ کرلیا، اس دوران بے انتہا حیوانیت ظلم اور قتل و غارت گری کرتے رہے مگر جذبہ آزادی سے سرشار اورسر پر کفن باندھ کر وطن عزیز اور اپنی تہذیب وتمدن کی بقاء کیلئے انگریزوں کے ظلم پر ڈٹے رہنے والوں میں مسلمان پیش پیش تھے۔

جنگ آزادی میں مسلمانوں کی قربانیاں اگر الگ کردی جائیں تو ہندوستان کی آزادی کی تاریخ کبھی مکمل نہ ہوگی، آزادی ملنے کے بعد سب سے بڑا مسئلہ یہ اٹھا کہ ملک کا دستور کیسا ہو مذہبی ہو یا لامذہبی، اقلیت و اکثریت کے درمیان حقوق کس طرح طے کئے جائیں؟ چنانچہ آئین ہند کے ابتدائی حصے میں صاف صاف یہ لکھا گیا ہے کہ ہم ہندوستانی عوام یہ تجویز کرتے ہیں کہ ’’ہندوستان کو ایک آزاد سماجوادی، جمہوری ملک کی حیثیت سے وجود میں لایا جائے، جس میں تمام شہریوں کے لئے سماجی، معاشی، سیاسی انصاف، آزادیٔ خیال، آزادیٔ اظہار رائے، آزادیٔ عقیدہ و مذہب و عبادات، انفرادی تشخص اور احترام کو یقینی بنایا جائے گا، اور ملک کی سالمیت و یکجہتی کو قائم و دائم رکھا جائے گا۔‘‘

آزادی کے بعد ملک میں سیکولر جمہوری نظام نافذ کرانے میں جمعیت علماء ہند کے رول کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ جمعیت علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی نے بحیثیت رکن دستور ساز اسمبلی میں اقلیتوں کو مراعات دلانے میں اہم کردار ادا کیاہے، 1971میں اندرا گاندھی نے دستور کے اسی ابتدائیہ میں لفظ ’’سیکولر‘‘ کا اضافہ کیا تھا۔

ہندستانی جمہوری نظام ایک بہترین جمہوری نظام ہے، اس میں مختلف افکار و خیالات اور تہذیب و تمدن کے لوگ بستے ہیں اور یہی مختلف رنگارنگی تہذیب یہاں کی پہچان ہے۔ 26 جنوری کو اسی مساوی دستور و آئین کی تائید میں اور کثیر المذاہب ملک ہونے کے باوجود باہمی یکجہتی اور میل جول کے اس عظیم ملک ہندوستان کی جمہوریت پر ناز کرنے کے لیے 26 جنوری کو ’’جشن جمہوریت‘‘ مناکر شہیدان ملک اور آئین کے بانیین و مرتبین اور ملک کی آزادی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے مجاہدین آزادی کو بہترین خراج عقیدت پیش کی جاتی ہے۔

محترم سامعین! انگریزوں کا پہلا قافلہ 1601 میں دور جہانگیری میں انگلینڈ سے ایسٹ انڈیا کمپنی کے نام سے تجارت کے بہانے بھارت آیا اور انگریز تجارتی مراکز اور سینٹر کے سہارے پورے بھارت میں پھیل گئے، اس کے بعد 1707 میں اورنگزیب رحمۃ اللہ علیہ کی وفات کے بعد مغلیہ سلطنت کی کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومتی معاملے میں مداخلت شروع کردی، مگر ان کے خطرناک عزائم اور منصوبے کو بھانپ کر سب سے پہلے میدان پلاسی میں جس مرد مجاہد نے انگریزوں سے مقابلہ کیا وہ شیر بنگال نواب سراج الدولہ تھا۔ انہوں نے 1757 میں جام شہادت نوش کیا، پھر 1799 میں سرنگاپٹنم میں انگریزوں کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے شیر میسور ٹیپو سلطان نے ملک پر جان نچھاور کردی، جس کی شہادت پر انگریز فاتح لارڈ ہارس نے فخر و مسرت کے ساتھ یہ اعلان کیا تھا کہ ’’آج سے ہندوستان ہماراہے‘‘، 1803 میں انگریزی فوج دہلی میں فاتحانہ انداز میں داخل ہوئی اور بادشاہ وقت ’’شاہ عالم ثانی‘‘ سے جبراً ایک معاہدہ لکھوایا کہ ’’خلق خداکی، ملک بادشاہ سلامت کا، اور حکم کمپنی بہادر کا‘‘۔ یہ معاہدہ گویا اس بات کا اعلان تھا کہ ہندوستان سے اب اسلامی اقتدار ختم ہوچکا ہے، وطنی آزادی اور مذہبی تشخص ان کے رحم و کرم پر ہوگی۔

ایسے بھیانک ماحول اور پرفتن حالات میں شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ کے بیٹے شاہ عبدالعزیز دہلویؒ نے پوری جرأت و بیباکی کے ساتھ فتویٰ جاری کیا کہ ’’ہندوستان دار الحرب ہے‘‘ یعنی اب ملک غلام ہوچکا ہے؛ لہٰذا بلاتفریق مذہب و ملت ہر ہندوستانی پر انگریزی تسلط کے خلاف جہاد فرض ہے۔ ان کے فتوے کی روشنی میں علماء کھڑے ہوئے، سید احمد شہیدؒ اور شاہ اسماعیل شہید رحمہما الله آگے بڑھے، پورے ملک کا دورہ کرکے قوم کو جگایا اور ان میں حریت کا جذبہ پیدا کرکے آزادی کی آگ لگادی۔ اور 1831 کو بالاکوٹ کی پہاڑی پر انگریز اتحادیوں سے لڑکر جام شہادت نوش کیا۔ دھیرے دھیرے پورے ملک میں انگریزوں کے خلاف آزادی کی چنگاریاں سلگنے لگیں، 1857 میں علماء نے پھر جہاد کا فتویٰ دیا جس کی وجہ سے انگیزوں کے خلاف معرکۂ کارزار ایک بار پھر گرم ہوگیا، دوسری طرف انگریزی فوجیں پورے ملک میں پھیل چکی تھیں، اور ہندوستان سے مذہبی بیداری و سرگرمی ختم کرنے کے لیے انگریزوں نے بےشمار عیسائی مبلغین (پادری) کو بھی میدان میںں اتاردیا تھا، جسے انگریزی فوج کی مکمل پشت پناہی حاصل تھی، جو جگہ جگہ تقریریں کرتے اور عیسائیت کا پرچار کرتے۔

اسی دوران یہ خبر گشت کرنے لگی کہ انگریزی حکومت نے ہندو مسلم کا مذہب خراب کرنے کے لیے اور دونوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کے لیے آٹے میں گائے اور سور کی ہڈی کا برادہ ملادیا ہے، کنویں میں گائے اور سور کا گوشت ڈلوادیا ہے، ان واقعات نے ہندوستانیوں کے دلوں میں انگریزوں کے خلاف نفرت کی ایک ایسی آگ لگادی، جس کی وجہ سے انگریزی فوج میں ملازمت کررہے ہندو مسلم سب نے انگریزوں کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے دہلی کا رخ کیا اور پورے عزم و حوصلہ کے ساتھ دہلی شہر اور مغلیہ حکومت کا دفاع کرتے رہے۔

مگر انگریزوں کی منظم فوج کے سامنے آزادی کی یہ جنگ ناکام ہوگئی، اور انگریزوں نے 20 ستمبر 1857 کو لال قلعہ پر باقاعدہ قبضہ کرلیا، اور سلطنت مغلیہ کے آخری بادشاہ بہادرشاہ ظفر کو گرفتار کرکے رنگون (برما) جلاوطن کر دیا، نیز 1857 میں ہی شاملی کے میدان میں مرشد علماء حاجی امداد اللہ مہاجر مکی کی قیادت میں بانی دارالعلوم دیوبند مولانا محمد قاسم نانوتوی، مولانا رشید احمد گنگوہی، اور حافظ ضامن شہید رحمھم اللہ وغیرہم نے انگریزوں سے مردانہ وار مقابلہ کیا۔

1857 کی جنگ کے ناکام ہونے کے بعد انگریزوں نے ظلم و ستم کی ایسی بجلیاں گرائیں کہ جس کے تصور سے ہی روح کانپ اٹھتی ہیں، جنگ آزادی میں سب سے پیش پیش مسلمان اور علماء تھے، اس لئے بدلہ بھی چن چن کر سب سے زیادہ انہیں سے لیا گیا، دہلی سے لاہور تک کوئی درخت ایسا نہیں تھا جس پر علماء کی لاشیں لٹکی ہوئی نہیں تھی، چالیس ہزار سے زائد علماء کو پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیا گیا تھا۔

30 مئی 1866 کو حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی اور ان کے ساتھیوں نے دیوبند میں ایک مدرسہ کی بنیاد ڈالی جو آگے چل کر ’’دارالعلوم دیوبند‘‘ کے نام سے پورے عالم میں مشہور ہوا، 1878 میں اسی درسگاہ کے ایک فرزند مولانا محمود حسن دیوبندی نے ’’ثمرۃ التربیت‘‘ کے نام سے ایک انجمن قائم کی جس کا مقصد انقلابی مجاہدين تیار کرنا تھا، یہی وہ مولانا محمود حسن دیوبندی ہیں جو آگے چل کر’’شیخ الہند‘‘ کے لقب سے مشہور ہوئے -تحریک ریشمی رومال یا تحریک شیخ الہند- بزبان حکومت برٹش -ریشمی خطوط سازش کیس- انہی کی پالیسی کا حصہ تھی۔

اور 1911 میں مولانا ابوالکلام آزاد نے بھی کلکتہ سے الہلال اخبار کے ذریعہ آزادی کا صور پھونکا تھا، 1915 میں ریشمی رومال کی تحریک چلی، 1916 میں ہندو مسلم اتحاد کی تحریک چلی، 1917 میں مہاتما گاندھی جی نے چمپارن میں ڈانڈی مارچ اور نمک ستیہ گرہ تحریک چلائی اور 1919 میں ’’جمعیۃ الانصار‘‘ کے نام سے ایک تنظیم قائم ہوئی جس کے پہلے ناظم مولانا عبیداللہ سندھی منتخب ہوئے، وہیں 23 نومبر 1919 میں دہلی میں خلافت کانفرنس کا اجلاس ہوا اور اسی اجلاس میں باضابطہ ’’جمعیت علماء ہند‘‘ کی تشکیل ہوئی جس کے پہلے صدر مفتی محمد کفایت اللہ صاحب منتخب ہوئے۔

1919 میں ہی امرتسر کے جلیاں والا باغ کے ایک جلسے میں انگریزوں کی فائرنگ سے بے شمار ہندوستانی شہید ہوئے، 1920 میں حضرت شیخ الہند نے ترک موالات کا فتویٰ دیا جسے مولانا ابوالمحاسن سجاد بہاری نے مرتب کرکے جمعیت کی طرف سے شائع کیا، 1921 میں مولانا حسین احمد مدنی نے کراچی میں پوری جرأت کے ساتھ یہ اعلان کیا کہ ’’گورنمنٹ برطانیہ کی اعانت اور ملازمت حرام ہے‘‘

1922 میں ہندو مسلم اتحاد ختم کرنے کے لیے انگریزوں نے شدھی سنگھٹن تحریک شروع کی جس کی وجہ سے بڑے پیمانہ پر ملک بھر میں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے، 1926 میں کلکتہ میں جمعیت علماء ہند کےاجلاس میں جس کی صدارت مولانا سید سلیمان ندوی نے کی مکمل آزادی کی قرارداد منظور ہوئی۔

1935 میں حکومت ہند کا ایک دستور بنایا گیا، 1942 میں ’’انگریزو! ہندوستان چھوڑو!‘‘ تحریک چلی، بالآخر برٹش حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوئی، اور 15 اگست 1947 کو ملک آزاد ہوگیا۔ 26 جنوری ’’یوم جمہوریہ‘‘ کے جشن زریں کے موقع پر آئیے ہم سب مل کر آئین کے تحفظ اور جمہوری اقدار کی بقا کو مقدم رکھنے کا حلف لیں اور ’’یوم جمہوریہ‘‘ کے معماروں کو سچی خراج عقیدت پیش کریں۔

سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا ہم بلبلیں ہیں اس کی یہ گلستاں ہمارا مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا ہندی ہے ہم وطن ہے ہندوستاں ہمارا

  • مزید اردو تقاریر
  • بچوں کے لیے مختصر اردو تقاریر
  • اس ویب سائٹ میں تقریر یا مضمون شائع کرانے کے لیے اسے پڑھیں
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on Telegram (Opens in new window)
  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Pinterest (Opens in new window)
  • Click to share on LinkedIn (Opens in new window)
  • Click to share on Tumblr (Opens in new window)
  • Click to share on Reddit (Opens in new window)
  • Click to share on Pocket (Opens in new window)
  • Click to email a link to a friend (Opens in new window)
  • Click to print (Opens in new window)

متعلقہ اشاعتیں

سیرت النبیؐ کے موضوع پر تقریر

سیرت النبیؐ کے موضوع پر تقریر|سیرت محسن انسانیت ﷺ | ایمان افروز تقاریر

نماز کے موضوع پر تقریر

نماز کی فضیلت و اہمیت| نماز کے موضوع پر تقریر| ایمان افروز تقاریر

۱۵/اگست| یوم آزادی پر تقریر| مقبول تقریریں.

jidariaat.com

جنگ آزادی اور علمائے ہند | جنگ آزادی پر تقریر | منتخب تقاریر

Leave a comment cancel reply.

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔

SarkariSchools.in

26 January Speech in Urdu pdf (26 جنوری کی تقریر اردو پی ڈی ایف میں)

Explore the eloquence of a powerful 26 January Speech in Urdu pdf (26 جنوری کی تقریر اردو) with our downloadable PDF. Delve into patriotic expressions and celebrate the spirit of Republic Day in the richness of the Urdu language. Download now for an inspiring journey through words.

26 January Speech in Urdu pdf

  • 26 January Speech in Hindi | 26 जनवरी पर भाषण हिंदी में 2023

30 देश भक्ति गीत का संग्रह-30 Best Desh Bhakti Geet in Hindi

صبح بخیر/دوپہر/شام سب کو،

محترم [مہمان خصوصی کا نام]، معزز مہمان، معزز اساتذہ، والدین، اور میرے پیارے دوست،

آج، جب ہم یہاں جمع ہوئے ہیں، ہمارے دل فخر اور حب الوطنی سے پھولے ہوئے ہیں جب ہم اپنی عظیم قوم کے 73ویں یوم جمہوریہ کو منا رہے ہیں۔ اس تاریخی دن پر، ہم ان بصیرت رکھنے والے رہنماؤں کو یاد کرتے ہیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے ہماری آزادی کو محفوظ بنانے کے لیے انتھک جدوجہد کی اور اس خود مختار، جمہوری جمہوریہ کی بنیاد رکھی جس کا آج ہمیں حصہ ہونے پر فخر ہے۔

26 جنوری کی اہمیت کیلنڈر میں صرف ایک تاریخ ہونے سے آگے ہے۔ یہ اس دن کی نشاندہی کرتا ہے جب 1950 میں ہندوستان کا آئین نافذ ہوا، جس نے ہماری متنوع اور متحرک قوم کو ایک خودمختار، سوشلسٹ، سیکولر، اور جمہوری جمہوریہ میں تبدیل کیا۔ یہ انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کی ان اقدار کی علامت ہے جو ہماری جمہوری اقدار کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔

جب ہم یہاں ایک اور سال کے اختتام پر کھڑے ہیں، آئیے ہم نے جو پیشرفت کی ہے اور آگے آنے والے چیلنجوں پر غور کریں۔ ہماری قوم نے مختلف شعبوں میں غیر معمولی ترقی کا مشاہدہ کیا ہے – چاہے وہ سائنس اور ٹیکنالوجی ہو، تعلیم ہو، صحت کی دیکھ بھال ہو یا معیشت۔ ہم اپنے آباؤ اجداد کے بتائے ہوئے اصولوں کی رہنمائی کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔

تاہم، ہمارے لیے، اس قوم کے نوجوانوں کے لیے، ہندوستان کے مستقبل کی تشکیل میں اپنی ذمہ داری کو پہچاننا بہت ضروری ہے۔ جب ہم اس یوم جمہوریہ کو منا رہے ہیں، تو آئیے عہد کریں کہ ہم اپنے ملک کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا بہترین حصہ ڈالیں گے۔ آئیے ہم تنوع میں اتحاد کے جذبے کو اپنائیں جو ہمارے ملک کی تعریف کرتا ہے، ذات، عقیدہ اور مذہب کی رکاوٹوں سے بالاتر ہے۔

ہمارا آئین ہمیں اپنی رائے دینے، سوال کرنے اور جمہوری عمل میں فعال طور پر حصہ لینے کا حق دیتا ہے۔ آئیے ہم ان حقوق کو ذمہ داری سے استعمال کریں اور ایک ایسے معاشرے کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالیں جو انصاف پر مبنی، جامع اور ہمدرد ہو۔

جیسا کہ ہم آج پریڈ اور مختلف ثقافتی تقریبات کا مشاہدہ کر رہے ہیں، اسے ہماری قوم کی بھرپور ٹیپسٹری کی یاد دہانی کے طور پر کام کرنے دیں۔ آئیے ہم صرف ہندوستان کے تصور کو ہی نہیں بلکہ ان افراد کا جشن منائیں جو اسے متنوع اور متحرک بناتے ہیں۔

آخر میں، آئیے اپنے آئین میں درج اقدار کے لیے اپنی وابستگی کی تجدید کریں۔ آئیے ایک ایسی قوم کے لیے جدوجہد کریں جہاں ہر شہری آزادی کے ثمرات سے لطف اندوز ہو، جہاں ہر آواز سنی جائے اور جہاں بھائی چارے کا جذبہ غالب ہو۔

Similar Posts

World tourism day speech in hindi || विश्व पर्यटन दिवस पर भाषण.

विश्व पर्यटन दिवस पर भाषण (World Tourism Day Speech in Hindi): यहां हिंदी में प्रस्तुत है एक दिलचस्प भाषण जो पर्यटन के महत्व, इसके आर्थिक प्रभाव, सांस्कृतिक विनिमय, और जिम्मेदार पर्यटन अभिवादन के बारे में है। इसके साथ ही, हम अपने ग्रंथों में पर्यटन के प्रेरणास्पद और उपयोगी पहलुओं के बारे में भी चर्चा करेंगे।…

World Tourism Day Speech in English

World Tourism Day Speech in English

Discover the essence of travel and responsible tourism in our World Tourism Day Speech in English. Join us in celebrating the joys of exploration, cultural exchange, and the economic impact of tourism while embracing our responsibility to protect our planet. World Tourism Day Speech in English विश्व पर्यटन दिवस पर भाषण in Hindi Essay on…

Emotional and Inspirational Republic Day Speech for 26th January Celebrations in India

Experience the patriotic fervor with our emotional and inspirational Republic Day Speech for 26th January celebrations in India. Delve into heartfelt words that resonate with the spirit of unity, sacrifice, and the rich heritage of our nation. Join us in honoring the heroes who shaped our democracy and embrace the essence of this significant day…

4 Maths Day Speech in English for Students

Unlock the world of numbers and patterns with our captivating Maths Day Speech in English for students. Delve into the beauty of mathematics, celebrate the legacy of great mathematicians, and inspire young minds to embrace the wonders of this universal language. Engaging, informative, and tailored for students, our Maths Day Speech will ignite a passion…

5 Best Teachers Day Anchoring Script in English

5 Best Teachers Day Anchoring Script in English

Looking for the perfect 5 Best Teachers Day Anchoring Script in English? Explore our collection of 5 Best Teachers Day Anchoring Scripts that are engaging, thoughtful, and suited for various event styles. From interactive games to inspiring quotes, our scripts celebrate educators who shape futures. Make your Teacher’s Day celebration memorable with these meticulously crafted…

Hindi Diwas Speech in Hindi For Students

Hindi Diwas Speech in Hindi For Students

छात्रों के लिए हिंदी दिवस पर भाषण (Hindi Diwas Speech in Hindi For Students) – 2023 में बच्चों को हिंदी दिवस पर भाषण देने के लिए उपयुक्त और प्रेरणास्पद विचारों का एक संग्रह। हिंदी भाषा के महत्व को समझाने और छात्रों को इस गर्मी और सर्वोत्तम भाषा के माध्यम से उत्कृष्टता की ओर प्रोत्साहित करने…

  • Privacy Policy

اردو میڈیم | Urdu Medium

Essay on Republic DAY URDU MEDIUM | یومِ جمہوریہ پر مضمون

speech on republic day in urdu

 Essay on Republic DAY URDU MEDIUM | یومِ جمہوریہ پر مضمون

ہمارے ملک ہندوستان میں کئی تہوار منائے جانے ہیں- ان میں کچھ مذہبی تہوار، کچھ موسمی تہوار تو کچھ قومی تہواروں کے نام شامل ہیں- اس پوسث میں آپ قومی تہواروں کے بارے میں بڑھ سکتے ہیں- اردو میڈیم ہر خاص موضوع پر مضمون شائع کرتا رہا ہے- مضمون آسان لفظوں میں پیش کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تاکہ آپ آسانی سے سمجھ سکیں-

ہمارے ملک ہندوستان میں قومی تہواروں میں خاص طور پر یومِ آزادی، یومِ جمہوریہ اور گاندھی جینتی منانے جاتے ہیں- اس پوسٹ میں یوم جمہوریہ پر مضمون تحریر کیا گیا ہے- اسے ٢٦ جنوری کے موقع پر تقریر کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے-

یوم جمہوریہ ایک قومی تہوار ہے- یہ ہندوستان کے سبھی صوبوں میں منایا جاتا ہے- یومِ جمہوریہ کو 26 جنوری بھی کہا جاتا ہے- یہ ہر سال 26 جنوری کو منایا جاتا ہے- یہ پورے ملک بھارت میں جوش و خروش کے ساتھ منایا جانے والا تہوار ہے- اسے سبھی مذہب کے ماننے والے لوگ مناتے ہیں-  سرکاری اسکولوں، کالجوں، دفاتر سمیت ہر سرکاری و پرائیویٹ محکموں میں یوم جمہوریہ شان و شوکت سے منایا جاتا ہے-

یوم جمہوریہ کیوں مناتے ہیں

 ملک آزاد تو ہو گیا تھا مگر اپنا آئین نہیں تھا- اس لۓ بھارت کا اپنا دستور بنانے کے لئے ایک کمیٹی بنائی گئی- اس کی ڈاکٹر بهیم راؤ امبیڈکر نے صدارت کی-  ان کی  نگرانی میں 29 اگست 1947 کو سات رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جسے ملک کا دستور مرتب کرنے میں 2 سال 11 ماه اور 18 دن لگے- دستور ساز اسمبلی کے مختلف اجلاس میں اس نئے دستور کی ہر ایک شق پر کهلی بحث ہوئی، پھر 26 نومبر 1949 کو اسے قبول کر لیا گیا- اس آئین کو 26 جنوری 1950 کو نافذ کیا گیا- اس دن سے بھارت ایک جمہوری ملک بن گیا- ہر سال سالانہ 26 جنوری کو یوم جمہوریہ منایا جانے لگا- 

 26 جنوری کیسے مناتے ہیں؟

 یوم جمہوریہ کے دن راشٹرپتی بھون اور رائیسینا ہلس کے پاس ملک کی قومی دارالحکومت نئی دہلی میں خاص تقریب کا انعقاد ہوتا ہے- یہاں بھارت کا قومی پرچم ترنگا کی پرچم کشائی کی جاتی ہے- توپوں کی سلامی دی جاتی ہے- مختلف صوبوں کی ریاستی سرکار کے جانب سے جھانکیاں نکالی جاتیں ہیں-  ہر صوبے کے راجدھانی میں ترنگا کی پرچم کشائی کی جاتی ہے- اسی دن بھارت رتن، پرمویر چکر، پدم بھوشن، پدم وبھوشن، پدم شری انعام کے حقدار کا اعلان کیا جاتا ہے-

یوم جمہوریہ کے دن رنگا رنگ پروگرام  منعقد کئے جاتے ہیں- یہ تہوار دلوں میں وطن پرستی کا جذبہ بھر دیتا ہے- حب الوطنی، وطن کے لیے قربان ہونے کا جذبہ پیدا کرتا ہے-

اسکولوں، کالجون، تعلیمی درسگاہ میں یوم جمہوریہ پروگرام کی تیاری دھوم دھام سے کرائی جاتی ہے- یوم جمہوریہ کے دن بچوں کے ذریعے رنگارنگ پروگرام پیش کی جاتی ہے- اسکول کی جانب سے بچوں میں انعامات تقسیم کئے جانے ہیں-

You may like these posts

Post a comment, top post ad, below post ad, hollywood movies, contact form, total pageviews, مقبول ترین پوسث.

اسم اور اسم کے اقسام اسم کی تعریف ism ki tarif aur qismen

اسم اور اسم کے اقسام اسم کی تعریف ism ki tarif aur qismen

تعلیم کی اہمیت پر مضمون | تعلیمی زوال نے دیا ارتداد کا پتہ

تعلیم کی اہمیت پر مضمون | تعلیمی زوال نے دیا ارتداد کا پتہ

نائب صدر جمہوریہ نے ہندوستانی یونیورسٹیوں کو بین الاقوامی معیار کا بنانے کا مطالبہ کیا

نائب صدر جمہوریہ نے ہندوستانی یونیورسٹیوں کو بین الاقوامی معیار کا بنانے کا مطالبہ کیا

عیدالفطر پر مضمون |عید پر مضمون | Essay on Eid in Urdu

عیدالفطر پر مضمون |عید پر مضمون | Essay on Eid in Urdu

لیلتہ القدر کی فضیلت! رمضان اقوال زریں

لیلتہ القدر کی فضیلت! رمضان اقوال زریں

پریم چند کی افسانہ نگاری پریم چند کی افسانہ نگاری کا جائزہ | Prem Chand ki Afsana Nigari

پریم چند کی افسانہ نگاری پریم چند کی افسانہ نگاری کا جائزہ | Prem Chand ki Afsana Nigari

افسانے کی تعریف, اجزاء ترکیبی  آغاز و ارتقاء Afsane ka Fun

افسانے کی تعریف, اجزاء ترکیبی آغاز و ارتقاء Afsane ka Fun

محسن نقوی کی حالات زندگی اور ادبی خدمات |Muhsin Naqvi ki Shayari

محسن نقوی کی حالات زندگی اور ادبی خدمات |Muhsin Naqvi ki Shayari

سردی پر مضمون | سردی کے موسم پر مضمون | جاڑا پر مضمون اردو میڈیم میں

سردی پر مضمون | سردی کے موسم پر مضمون | جاڑا پر مضمون اردو میڈیم میں

حروف کی کتنی قسمیں ہیں؟ تعریف کریں| Urdu Letters in Urdu medium

حروف کی کتنی قسمیں ہیں؟ تعریف کریں| Urdu Letters in Urdu medium

  • Jun 2023 15
  • May 2023 16
  • Apr 2023 27
  • Mar 2023 13
  • Feb 2023 18
  • Jan 2023 29
  • Dec 2022 27
  • Nov 2022 13
  • Oct 2022 16
  • Apr 2022 14
  • Feb 2022 12

Social Plugin

  • Book Review 21
  • اردو غزل 10
  • اردو قواعد 12
  • اردو مضامین 50
  • اصناف ادب 6
  • اقوال زریں 4
  • تعلیم و تربیت 6
  • حالات حاضرہ 53
  • حمد و نعت 2
  • رمضان المبارک 23
  • صحت و تندرستی 4
  • فارسی قواعد 1
  • کارآمد نسخے 5
  • مکتوب نگاری 2

Featured Post

بلقیس بانو کو انصاف Bilqis Bano ko Insaaf

بلقیس بانو کو انصاف Bilqis Bano ko Insaaf

Search this blog, all time popular.

اردو میڈیم | Urdu Medium

Footer Copyright

Contact form.

Urdu class room

republic day of india speech for kids in urdu language 26 jan

speech on republic day in urdu

ء73 وی یوم جمہوریہ پر طلبہ کے لیے تقاریر

ء26 جنوری 2023 کے روز یوم جمہریہ کی تقریب کے لیے اردو مراٹھی اور انگریزی تقاریر سے طلبہ میں اس دن کی اہمیت کو واضح کیجیے۔)

73 repulic day speech in urdu ,marathi and english)

اس یوم جمہوریہ پر اردو تقاریر کی پی ڈی ایف ڈاؤنلوڈ کیجیے ذیل کی لنک پر کلک کرکے۔ REPUBLIC DAY OF INDIA, SPEECH IN URDU

Download Class 5th and 8th Scholarship Admit Card and Check Instructions.

یوم جمہوریہ پر تقاریر کی پی ڈی ایف بھی ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں۔

تقریر نمبر 01

یوم جمہوریہ پر تقریر

محترم صدر صاحب حاضرین مجلس میرے  با وقار اساتذہ اور  مرے ہم عمر ساتھیوں  ۔۔۔

اسّلام  علیکم

ہندوستان 26 جنوری کو اس دن کے طور پر مناتا ہے جب اس کا آئین نافذ ہوا تھا اور اسے ہر سال یوم جمہوریہ کے طور پر بڑے فخر اور جوش کے ساتھ مناتا ہے۔ سال 2023 ہندوستان کا 73 واں یوم جمہوریہ ہے۔ یہ دن ہر ہندوستانی شہری کے لیے ضروری ہے کیونکہ یہ اس دن کی نشاندہی کرتا ہے جب ہندوستان جمہوری اور حقیقی طور پر آزاد ہوا تھا۔

ہندوستان میں ہر سال یوم جمہوریہ بڑی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔ یہ پورے ملک کو متحد کرتا ہے اور ذات پات، نسل، رنگ، جنس یا مذہب سے قطع نظر، ہندوستانی بڑے جوش و خروش کے ساتھ اکٹھے ہوتے ہیں۔ یہ ہمارے ملک کے تنوع کو ظاہر کرتا ہے۔

ہندوستان کی راجدھانی، نئی دہلی، ایک عظیم الشان یوم جمہوریہ پریڈ کے ساتھ ہندوستانی فوج کی قابلیت کا جشن مناتی ہے جو ہمارے ملک کے سماجی تنوع کو ظاہر کرتی ہے۔ اس تقریب میں ہندوستان کے صدر، جو مسلح افواج کے سپریم کمانڈر بھی ہیں، شرکت کر رہے ہیں۔ ہمارا قومی پرچم لہرانے کے بعد پریڈ شروع ہوتا ہے۔ پریڈ کا ایک اہم عنصر ان شہداء کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جنہوں نے مشکلات میں بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

ان تمام شہداء کو خراج تہسین ادا کرتے ہوئے میں اپنی اس تقریر کو ختم کرتا ہوں۔ اس شعر کے ساتھ۔۔

@ دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت

میری مٹی سے بھی خوشبوئے وفاآئیگی۔

republic day speeches

Pterotic ashaar.

 ۔   جماعت پنجم وہاٹس اپ گروپ  اور  جماعت ہشتم وہاٹس اپ گروپ ۔ سے جڑئیے۔

Second Unit Test Exam Papers 2023 Download Now   New

Class 5 And 8 Scholarship Preparation In Urdu

Home Work Class 1 To 8 URDU- January 2022

Second-Semester Question Paper And Answer Sheet In Urdu , Download Now

Quiz Series

تقریر نمبر 02

صبح بخیر بھائیو اور حضرات، سب سے پہلے، میں آپ کو یوم جمہوریہ کی بہت بہت مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ یہ دن تمام ہندوستانیوں کے لیے اہم ہے۔ آج جب کچھ ساتھی ہندوستانی آئین کی طرف سے ہمیں دیئے گئے بنیادی حقوق سے محروم ہونے کے خوف کی بات کرتے ہیں تو یہ دن اور زیادہ اہمیت اختیار کر جاتا ہے۔ اگرچہ ہم بچپن سے ہی یوم جمہوریہ کو قومی تہوار کے طور پر مناتے ہیں، لیکن جب ہم بڑے ہوتے ہیں تو ہمیں اس دن کی اصل اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔

یوم جمہوریہ ہر سال 26 جنوری کو منایا جاتا ہے۔ آج کے دن 1950 میں ہندوستان کا آئین نافذ ہوا تھا۔ ہمارے آئین نے ہمیں مختلف حقوق اور ذمہ داریاں بھی دی ہیں۔ ہم ایک جمہوری ملک میں رہتے ہیں جہاں لوگ اپنے بنیادی حقوق سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ معاشرے میں، ہماری مختلف ذاتیں، مذاہب یا بہت سی دوسری چیزیں ہیں جو ہمیں مختلف کرتی ہیں لیکن بڑی تصویر میں ہم سب ہندوستانی ہیں۔ ہندوستان ایک ایسی سرزمین ہے جو “ انیکتا میں ایکتا ” کی بہترین مثال ہے۔ ہمارے ملک کی خوبصورتی یہ ہے کہ ہماری زبان مختلف ہے اور ہمارے درمیان تنازعات اور اختلافات بھی ہیں لیکن قومی تہواروں پر ہم سب ایک متحد قوت بن کر کھڑے ہوتے ہیں۔

ایک شعر کے ساتھ اپنی تقریر ختم کرتا ہوں۔

تقریر نمبر 03

                   آج ہم یہاں ہندوستان کے 73ویں یوم جمہوریہ کو منانے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ اس مبارک دن پر میں اپنے تمام ہم وطنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ہماری قوم کی خوشحالی اور مجموعی ترقی کے لیے دعا کرتا ہوں۔ یہ اعزاز کی بات ہے کہ مجھے اس موقع پر بولنے کا موقع ملا۔

آپ سب جانتے ہیں کہ ہم نے 15 اگست 1947 کو آزادی حاصل کی تھی۔ لیکن ہم ایک جمہوری ملک بن گئے جب ہمارا آئین 26 جنوری 1950 سے وجود میں آیا۔ ہمارا آئین ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر نے  تیار کیا تھا۔ ۔ ڈاکٹر راجندر پرساد ہندوستان کے پہلے صدر بنے اور ہمارے ملک میں پہلے عام انتخابات 1952 میں ہوئے۔

گزشتہ 74 سالوں میں ہمارا ملک بہت سی تبدیلیوں سے گزرا ہے۔ ملک کی کمان عوام کے ہاتھ میں آگئی اور ہندوستان ایک جمہوری ملک بن گیا۔ بہت ساری ترقی کے ساتھ ساتھ کچھ خرابیاں بھی ہیں جو راستے میں آ گئی ہیں۔ بے روزگاری اور کرپشن بہت تیزی سے بڑھی ہے۔ ہمیں ان مسائل کا حل تلاش کرنے کا عہد کرنا چاہیے تاکہ ہمارا ملک زمین پر رہنے کے لیے بہترین جگہ بن جائے۔

TOP URDU QUIZ

The Month Of Muharram 2021 QUIZ

15 August Quiz

World Ocean Day 2021 With Urdu Quiz

Maharashtra Day And Labor Day Quiz 2021

Aalami Yom-E-Sihat ;7 April You Have To Know

World Consumer Rights Day; With The Quiz

بچوں کے لیے یوم جمہوریہ کی تقریر کا نمونہ –

سب کو یوم جمہوریہ بہت بہت مبارک ہو! میرا نام …… ہے اور میں …… کلاس میں پڑھتا ہوں۔ آج میں اپنے قومی تہوار یوم جمہوریہ کے بارے میں کچھ الفاظ کہنے جا رہا ہوں۔ یوم جمہوریہ ہر سال 26 جنوری کو منایا جاتا ہے کیونکہ ہمارا قانون  اسی دن وجود میں آیا تھا….. برسوں پہلے۔ اسے بھارت رتن ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر نے لکھا تھا۔ ہندوستان کے شہریوں کے طور پر، ہندوستانی آئین ہماری زندگی کا ایک بہت اہم حصہ ہے۔ ہمارے ملک کا نظم و نسق اپنے بنیادی اصولوں پر قائم ہے۔

یوم جمہوریہ دوسرے تہواروں کی طرح پورے ہندوستان میں بڑے جوش و خروش اور خوشی کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ اس دن پرچم کشائی کی تقریب ہوتی ہے اور قومی ترانہ ہر کوئی گاتا ہے۔ ایک اور مقبول حب الوطنی کا گانا جو اس دن گایا جاتا ہے وہ ہے راشٹریہ جھنڈا ابھینندن گانا – وجے وشو تیرنگا پیارا، زندہ انچا رہے ہمارا۔

ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں حصہ لینے والے عظیم ہندوستانی لیڈروں کو یاد کیا جاتا ہے۔ حب الوطنی کے گیت گائے اور چلائے جاتے ہیں۔ ملک بھر میں سماجی اجتماعات اور مختلف سماجی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس دن سماجی اہمیت کے مختلف نئے اقدامات شروع کیے جاتے ہیں۔ ہمیں ہمیشہ ایسی تقریبات اور دیگر سماجی اقدامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے تاکہ ہم اپنی قوم کی ترقی کے لیے کچھ کر سکیں۔

ہم سب جانتے ہیں کہ بہت سے سپاہیوں اور عظیم لیڈروں نے ہماری قوم کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ ہم ان عظیم ہستیوں کی وجہ سے پر سکون زندگی گزار رہے ہیں۔ لہٰذا، آئیے آج عہد کریں کہ ان کی گرانقدر قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے اور ہندوستان کو ایک بہتر محل بنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں گے۔

اس شعر کے ساتھ میں میری تقریر ختم کرتا ہوں۔

سارے جہاں سے اچھا  ہندوستاں ہمارا

ہم بلبلیں  ہیں اسکی یہ گلستاں ہمارا

تقریر نمبر 05

بچوں کے لیے یوم جمہوریہ کی تقریر کا نمونہ

شہیدوں کے مزاروں پر لگینگے ہر سال میلے

وطن پر مرنے والوں کا یہیں  باقی نشاں ہوگا۔

ایک بہت اچھی صبح اور سب کو یوم جمہوریہ مبارک ہو! میرا نام ……. ہے اور میں کلاس میں پڑھتا ہوں ……. آج 26 جنوری ہے، ہمارا یوم جمہوریہ! ہم سب اپنی قومی اہمیت کے اس دن کو منانے کے لیے یہاں جمع ہوئے ہیں۔ اس موقع پر میں چند الفاظ کہنا چاہوں گا جو مجھے اپنے ملک کے لیے شکریہ اور محبت کا اظہار کرنے میں مدد کریں گے۔

ء26 جنوری 1950 کو ہمارا آئین وجود میں آیا جسے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے لکھا تھا۔ یہ ہمارے ملک کی تاریخ کا بہت اہم واقعہ ہے۔ ہمارے ملک کا نظم و نسق اسی آئین پر مبنی ہے اور یہ اس پرامن زندگی کا ایک حصہ ہے جسے ہم آج ہندوستان کے شہری کے طور پر گزار رہے ہیں۔

اس دن، میں ان تمام عظیم آزادی پسندوں اور سپاہیوں کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے ہماری قوم کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ حالانکہ ہندوستان ایک آزاد ملک ہے صرف جنگ آدھی جیتی ہے۔ بہت سے سماجی مسائل ہیں جن کا اس ملک کے شہریوں کو سامنا ہے۔ اس لیے ہمیں اس دن کو مل جل کر ان مسائل کو حل کرنے کا موقع سمجھنا چاہیے۔

آج ملک بھر میں سماجی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ یہ اپنی خوشی کا اظہار کرنے اور ہماری عظیم ہندوستانی ثقافت کی خوشی کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ یہ ان سماجی اقدامات کا حصہ بننا شروع کرنا بھی بہت اچھا دن ہے جو ہماری قوم کی ترقی کے لیے کیے جاتے ہیں اور اپنا کچھ بھی کرتے ہیں۔ لہذا، آج ہم عہد کریں کہ اپنی آزادی کو معمولی نہیں سمجھیں گے اور ہندوستان کو ایک بہتر جگہ بنانے کے لیے ایک ساتھ مل کر کام کریں گے۔

اتنا کہہ کر میں اپنی تقریر کویہیں  روکتا  ہوں۔

محترم صدر جلسہ معزز سامعین 

اسّلام علیکم ۔۔۔۔

سب کو ایک بہت اچھی صبح اور یوم جمہوریہ کی بہت بہت مبارک ہو! میں کلاس کا ایک طالب علم ہوں…… اور میرا نام ہے……… ہم ہر سال یہ تہوار مناتے ہیں کیونکہ اس دن ہمارا آئین وجود میں آیا تھا۔ اسے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے لکھا تھا۔ ہمارا ملک اس کے بنیادی اصولوں پر چل رہا ہے جس کی وجہ سے ہم سب ہندوستان کے شہری ہونے کے ناطے بہت ہموار زندگی گزار رہے ہیں۔

میں ان تمام عظیم لیڈروں اور سپاہیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے ہماری قوم کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ اس لیے اس موقع پر ہمیں ان عظیم کارناموں کو بھی یاد رکھنا چاہیے جو انھوں نے کیے تھے۔ ہمیں اس آزادی کی قدر کرنی چاہیے جس سے ہم لطف اندوز ہو رہے ہیں اور یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم ہندوستان کو ایک سپر پاور بنانے کی پوری کوشش کریں گے۔

اگرچہ، آج ہم بہت سے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں، ہمیں کبھی بھی ٹوٹنا نہیں چاہیے۔ ہندوستان کو اب تک کا سب سے مضبوط ملک بنانے کے لیے ہم سب کو اکٹھا ہونا چاہیے۔ آئیے اپنی جمہوریت کو اپنی طاقت بنائیں۔ ہمیں ترقی کے لیے اپنے ہم وطنوں کا ساتھ دینا چاہیے۔ ہماری قوم تبھی ترقی کر سکتی ہے جب ہم ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر چلیں گے۔ اس لیے آج ہم عہد کریں کہ ہماری آزادی کو معمولی نہیں سمجھیں گے اور اپنی قوم کی تعمیر کے لیے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

وطن کے جاں نثار ہیں وطن کے کام آئیں گے

ہم اس زمیں کو ایک روز آسماں بنائیں گے

تقریر نمبر 07

محترم صدر جلسہ معزز سامعین اور میرے ہم جماعت ساتھیوں۔۔ 

میرا نام ہے… اور آج میں یوم جمہوریہ کے بارے میں کچھ الفاظ کہنے جا رہا ہوں۔ آج بہت خوشی کا دن ہے کیونکہ یہ یوم جمہوریہ کا موقع ہے! ہم اس دن کو مناتے ہیں کیونکہ اس دن ہمارا آئین وجود میں آیا تھا۔ ہمارا آئین عظیم ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے لکھا تھا۔ انہوں نے بہت اہم کردار ادا کیا اور اس موقع پر ہم سب کو ان کا شکر گزار ہونا چاہیے۔

ہم ایک جمہوری اور آزاد ملک میں رہ رہے ہیں۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ آج ہمارے پاس جو کچھ ہے اس کا احترام اور قدر کریں۔ ہم جو پرامن زندگی گزار رہے ہیں یہ سب ان عظیم قائدین کے عظیم کارناموں اور قربانیوں کی وجہ سے ہے۔ اگر ہندوستان کے شہریوں کو کوئی سماجی مسائل درپیش ہیں تو ہمیں ان کو حل کرنے کے لیے مل کر کھڑا ہونا چاہیے۔ ہمیں اپنے ملک کی ترقی اور ترقی کے لیے درست قدم اٹھانے چاہئیں۔ ہمیں اس ملک میں ان ترتیبات کے قواعد و ضوابط پر عمل کرنا چاہیے جن میں ہم رہ رہے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہمیں زیادہ ذمہ دار شہریوں کے طور پر جینا شروع کر دینا چاہیے۔ تو آئیے آج عہد کریں کہ ہم اپنے ملک کے تئیں اپنے فرائض اور ذمہ داریاں پوری کریں گے۔ آئیے ہندوستان کو سپر پاور بنائیں۔!

تقریر نمبر 08

میرا نام ہے……. اور میں آج کے موقع پر چند الفاظ کہنے جا رہا ہوں۔ آج ہمارا یوم جمہوریہ ہے اور یہ ہمارے لیے بہت اہم دن ہے۔ ہم سب آج اس دن کو منانے کے لیے جمع ہوئے ہیں کیونکہ اس دن دستور کو نافذ کیا گیا۔ یہ عظیم ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے لکھا تھا۔ آج کا دن ہے کہ اس نے ہماری قوم کے لیے جو کچھ کیا اس کے لیے شکر گزار ہوں۔ ہمیں ان تمام عظیم رہنماؤں اور سپاہیوں کا بھی شکر گزار ہونا چاہیے جنہوں نے ہمارے ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ ہمیں ان عظیم قائدین کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے۔ ہمیں ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے اپنے ملک کے تئیں اپنے فرائض سرانجام دینے چاہئیں۔

      ہندوستان کے شہری ہونے کے ناطے ہمیں ہمیشہ اپنے ملک کو سپر پاور بنانے کے خواب کی پیروی کرنی چاہیے۔ ہمیں یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے، ہماری ترقی کا انحصار ہمارے ملک کی ترقی پر ہے۔ لہذا، ہم زندگی میں جو بھی کرتے ہیں، ہمیں ہمیشہ اپنے ہم وطنوں کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ ہمیں اپنے ملک کے مستقبل کے بارے میں جو خواب دیکھتے ہیں اس سے کبھی دستبردار نہیں ہونا چاہیے۔ تو آئیے آج عہد کریں کہ ہم ہمیشہ ایک ذمہ دار شہری بنیں گے اور اپنی قوم کی ترقی میں اضافہ کریں گے۔

دکھ میں سکھ میں ہر حالت میں بھارت دل کا سہارا ہے

بھارت پیارا دیش ہمارا سب دیشوں سے پیارا ہے

share our work

11 thoughts on “republic day of india speech for kids in urdu language 26 jan”.

  • Pingback: republic day speech for kids in marathi 26 january - marathi varg
  • Pingback: republic day speech for kids in english 26 january - marathi varg
  • Pingback: republic day speech for kids in english 26 january - Urdu class room

بہت اچھا، اس سے طلبہ وطالبات بہت کچھ آسانی سے سیکھ لیں گے

  • Pingback: jnv class 6 admission 2023 apply now info in urdu - Urdu class room
  • Pingback: second unit test exam papers in urdu for class 8 - Urdu class room
  • Pingback: second unit test exam papers in urdu for class 7 - Urdu class room
  • Pingback: second unit test exam papers in urdu for class 5 - Urdu class room
  • Pingback: second unit test exam papers in urdu for class 4 - Urdu class room
  • Pingback: second unit test exam papers in urdu for class 2 - Urdu class room
  • Pingback: second unit test exam papers in urdu for class 1 new syllabus - Urdu class room

Leave a Reply Cancel reply

complete your quiz within 10 minutes

TEACHERS DAY quiz

speech on republic day in urdu

آئیے یوم اساتزہ کے موقعہ پر اس دن کی اہمیت اور تاریخ جانتے ہیں۔

ہندوستان میں پہلی خاتون ٹیچر کون تھیں؟

ڈاکٹر سروپلی رادھاکرشنن کے بارے میں مندرجہ ذیل میں سے کون سا بیان درست ہے

یوم اساتذہ ہم کب سےمناتے ہیں؟

بھارت میں یوم اساتذہ  کس تاریخ کو منایا جاتا ہے؟

ڈاکٹر رادھاکرشنن ہندوستان کے صدر کب بنے؟

یونیورسٹی ایجوکیشن کمیشن کس سال میں تشکیل دیا گیا؟

ء1931 میں ڈاکٹر سروپلی رادھاکرشنن کس یونیورسٹی کے وائس چانسلر بنے؟

ء1931 میں ڈاکٹر سروپلی رادھاکرشنن آندھرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر بنے۔

عالمی یوم اساتذہ کب منایا جاتا ہے؟

ڈاکٹر رادھا کرشنن نے کس مضمون میں پوسٹ گریجویشن کیا تھا؟

یوم اساتذہ کی شروعات کیسے ہوئی؟

وضاحت: ہندوستان میں اساتذہ کا دن 5 ستمبر کو ڈاکٹر سروپلی رادھاکرشنن کی سالگرہ کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ وہ ایک مشہور عالم ، بھارت رتنا وصول کرنے والے ، پہلے نائب صدر ، اور آزاد ہندوستان کے دوسرے صدر تھے۔

Your score is

'  data-src=

teachers day- ISLAMIC QUIZ

پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی ولادت کب ہوئی؟

ابو قاسم کن کی کنیت ہے؟

پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کے دادا کا کیا نام ہے؟

بی بی حلیہمہ سعدیہہ ہمارے پیارے نبی ﷺ کی  کون تھیں؟

پیارے نبی حضرت محمد ﷺ پر قرآن کب نزول ہوا؟

پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی ولادت کونسے اسلامی مہینے میں ہوئی؟

پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کہاں پیدا ہوئے؟

پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کے والد کا کیا نام ہے؟

پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی عمر کیا تھی جب وہ اس دنیا سے پردہ کر چکے؟

پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی امیّ کا نام کیا ہے؟

اپنا نام ٹاپ لسٹ میں شامل کرنے کے لیے کوئز حل کرنے کے بعد اپنا ای میل آئی ڈی درج کرکے رزلٹ دیکھیں۔

day special

first muslim lady teacher fatima sheikh- quiz

FATIMA SHEIKH- 1st Muslim lady teacher

پہلی مسلم معلمہ محترمہ فاطمہ شیخ کی یوم پیدائش کے موقعہ کوئز حل کریں اور اپنی معلومات میں اضافہ کریں۔

Category: day special

بیگم حضرت محل کا اصل نام کیا تھا؟

مولانہ آزاد کی زوجہ جنھوں نے مولانہ آزادکے ساتھ جنگ آزادی میں بھرپور حصہ لیا؟

ء1848 میں ساوتری بائی پھولے  نے لڑکیوں کا پہلا مدرسہ کہاں کھولا؟

فاطمہ شیخ (پہلی مسلم معلمہ) کی یوم پیدائش کب منائی جاتی ہے؟

کس ریاست نے فاطہ شیخ کے بارے میں اردو نصابی کتاب میں شمولیت کی؟

پہلی مسلم معلمہ جنھوں نے ساوتری بائی پھولے کے ساتھ مل کر لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کوشش کی؟

فاطمہ شیخ کے بھائی کا کیا نام تھا؟

بھارت کا قومی پرچم کس خاتون نے ڈیزائین کیا؟

علی برادران کی والدہ کا کیا نام تھا؟

(علی برادران-مولانہ محمد علی،مولانہ شوکت علی)

speech on republic day in urdu

دہلی کی واحد خاتون مسلمان حکمران کون تھیں؟

Restart quiz

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

Sher on Republic Day

Poetry has always acted as a strong tool for describing the emotions of patriotism. Poetry covers all the pure emotions and various dimensions of patriotism. Read these poems and find the patriot within yourself.

  • Shayari Image 6

sarfaroshī kī tamannā ab hamāre dil meñ hai

dekhnā hai zor kitnā bāzu-e-qātil meñ hai

sarfaroshi ki tamanna ab hamare dil mein hai

dekhna hai zor kitna bazu-e-qatil mein hai

  • Famous shayari
  • Filmi Shayari
  • Motivational

dil se niklegī na mar kar bhī vatan kī ulfat

merī miTTī se bhī ḳhushbū-e-vafā aa.egī

dil se niklegi na mar kar bhi watan ki ulfat

meri miTTi se bhi KHushbu-e-wafa aaegi

  • Republic Day Shayari

saare jahāñ se achchhā hindostāñ hamārā

ham bulbuleñ haiñ is kī ye gulsitāñ hamārā

sare jahan se achchha hindostan hamara

hum bulbulen hain is ki ye gulsitan hamara

lahū vatan ke shahīdoñ kā rañg laayā hai

uchhal rahā hai zamāne meñ nām-e-āzādī

lahu watan ke shahidon ka rang laya hai

uchhal raha hai zamane mein nam-e-azadi

vatan ke jāñ-nisār haiñ vatan ke kaam ā.eñge

ham is zamīñ ko ek roz āsmāñ banā.eñge

watan ke jaan-nisar hain watan ke kaam aaenge

hum is zamin ko ek roz aasman banaenge

  • Tag: Deshbhakti

maz.hab nahīñ sikhātā aapas meñ bair rakhnā

hindī haiñ ham vatan hai hindostāñ hamārā

mazhab nahin sikhata aapas mein bair rakhna

hindi hain hum watan hai hindostan hamara

  • Religious harmony

vatan kī ḳhaak se mar kar bhī ham ko uns baaqī hai

mazā dāmān-e-mādar kā hai is miTTī ke dāman meñ

watan ki KHak se mar kar bhi hum ko uns baqi hai

maza daman-e-madar ka hai is miTTi ke daman mein

vatan kī ḳhaak zarā eḌiyāñ ragaḌne de

mujhe yaqīn hai paanī yahīñ se niklegā

watan ki KHak zara eDiyan ragaDne de

mujhe yaqin hai pani yahin se niklega

vatan kī pāsbānī jān-o-īmāñ se bhī afzal hai

maiñ apne mulk kī ḳhātir kafan bhī saath rakhtā huuñ

watan ki pasbani jaan-o-iman se bhi afzal hai

main apne mulk ki KHatir kafan bhi sath rakhta hun

vatan kī sar-zamīñ se ishq-o-ulfat ham bhī rakhte haiñ

khaTaktī jo rahe dil meñ vo hasrat ham bhī rakhte haiñ

watan ki sar-zamin se ishq-o-ulfat hum bhi rakhte hain

khaTakti jo rahe dil mein wo hasrat hum bhi rakhte hain

hai mohabbat is vatan se apnī miTTī se hameñ

is liye apnā kareñge jān-o-tan qurbān ham

hai mohabbat is watan se apni miTTi se hamein

is liye apna karenge jaan-o-tan qurban hum

surūr-e-jāñ-fazā detī hai āġhosh-e-vatan sab ko

ki jaise bhī hoñ bachche maañ ko pyāre ek jaise haiñ

surur-e-jaan-faza deti hai aaghosh-e-watan sab ko

ki jaise bhi hon bachche man ko pyare ek jaise hain

  • Tag: Mother

na pūchho ham-safaro mujh se mājrā-e-vatan

vatan hai mujh pe fidā aur maiñ fidā-e-vatan

na puchho ham-safaro mujh se majra-e-watan

watan hai mujh pe fida aur main fida-e-watan

join rekhta family!

Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

Best poetry resource in urdu

Rekhta Foundation

Devoted to the preservation & promotion of Urdu

Rekhta Dictionary

A Trilingual Treasure of Urdu Words

Online Treasure of Sufi and Sant Poetry

World of Hindi language and literature

The best way to learn Urdu online

Rekhta Books

Best of Urdu & Hindi Books

speech on republic day in urdu

  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions

Speech on Republic Day in Urdu

Published by sirafzal72 on january 25, 2023 january 25, 2023, یوم جمہوریہ پر ایک تقریر.

خواتین و حضرات، معزز مہمانوں اور ہم وطنوں،

اس اہم دن پر، ہم اپنے ملک کی تاریخ کے اہم ترین دنوں میں سے ایک منانے کے لیے جمع ہوتے ہیں: یوم جمہوریہ۔ اس دن، 1950 میں، ہندوستان کا آئین نافذ ہوا، جس نے ہندوستان کو ایک جمہوریہ بنایا اور اس کے شہریوں کو یہ حق دیا کہ وہ اپنے لیڈر منتخب کریں اور خود حکومت کریں۔ یہ دن ایک حقیقی جمہوری اور خودمختار ملک کے طور پر ہماری قوم کی پیدائش کا دن ہے، اور یہ ان لوگوں کی قربانیوں کو یاد کرنے اور ان کا احترام کرنے کا دن ہے جنہوں نے ہماری آزادی اور ہمارے شہریوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی۔

جیسا کہ ہم ہندوستان کے جمہوریہ بننے کے بعد کے پچھلے 73 سالوں پر غور کرتے ہیں، ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ہماری قوم نے کیا ترقی اور کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ سبز انقلاب سے لے کر جس نے خوراک کی پیداوار میں اضافہ کیا، ہمارے خلائی اور جوہری پروگراموں کی ترقی، ایک بڑی اقتصادی طاقت کے طور پر ہندوستان کے عروج تک، ہمیں فخر کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔ ہم نے استعمار کے دنوں سے ایک طویل سفر طے کیا ہے اور خود کو دنیا میں ایک سرکردہ قوم کے طور پر قائم کیا ہے۔

لیکن جب ہم اپنی کامیابیوں کا جشن مناتے ہیں تو ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ایک حقیقی جمہوری اور مساوی معاشرے کا سفر جاری ہے۔ بہت سی کامیابیوں کے باوجود، ہمیں اب بھی غربت، عدم مساوات اور امتیاز جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ یہ ایسے مسائل ہیں جن کو حل کرنے کے لیے ہمیں کام جاری رکھنا چاہیے۔ ہمیں ایک ایسا معاشرہ بنانے کی کوشش کرنی چاہیے جس میں ہر شہری کو کامیاب ہونے اور اپنی پوری صلاحیتوں تک پہنچنے کا مساوی موقع ملے۔

ایسا کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنے آئین میں دی گئی اقدار اور اصولوں پر قائم رہیں۔ آئین ایک زندہ دستاویز ہے جو بحیثیت قوم اور فرد کے طور پر ہمارے اعمال کی رہنمائی کرتا ہے۔ یہ آزادی، مساوات اور بھائی چارے کے ان نظریات کی یاد دہانی ہے جن کے لیے ہم کوشش کرتے ہیں۔ ان اصولوں پر عمل کرتے ہوئے، ہم اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ ہم نے جو ترقی کی ہے وہ نہ صرف پائیدار ہے، بلکہ اس میں وسعت بھی ہے۔

ایک اور طریقہ جس سے ہم زیادہ مساوی معاشرے کے لیے کام کر سکتے ہیں وہ ہے جمہوری عمل میں حصہ لینا۔ ہمارا آئین ہمیں ووٹ دینے اور اپنے ملک کی حکمرانی میں اپنی رائے دینے کا حق دیتا ہے۔ ہمیں اس حق کا استعمال کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہماری آواز سنی جائے۔ ہمیں اپنے منتخب عہدیداروں کو بھی ان کے اعمال کے لیے جوابدہ ٹھہرانا چاہیے اور ان سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ تمام شہریوں کے بہترین مفاد میں کام کریں۔ جمہوری عمل میں فعال شرکت کے ذریعے ہی ہم اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ ہماری حکومت حقیقی معنوں میں عوام کی مرضی کی نمائندگی کرے۔

جیسا کہ ہم یوم جمہوریہ مناتے ہیں، آئیے ہم اپنے بہادر سپاہیوں کی قربانیوں کو بھی یاد رکھیں جو ہماری قوم کا دفاع کرتے ہیں اور ہماری آزادی کی حفاظت کرتے ہیں۔ ان کی لگن اور بہادری ان قربانیوں کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتی ہے جو ہمارے حقوق اور ہماری آزادی کے تحفظ کے لیے دی گئی ہیں۔

آخر میں، جیسا کہ ہم یوم جمہوریہ مناتے ہیں، آئیے ان لوگوں کی قربانیوں اور جدوجہد کو یاد رکھیں جنہوں نے ہندوستان کی آزادی اور اس کے شہریوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی۔ آئیے عہد کریں کہ ہم اپنے آئین کے اصولوں اور جمہوری عمل میں فعال شرکت کے ذریعے مزید منصفانہ اور مساوی معاشرے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ آئیے ہم ایک ایسی قوم کی تعمیر کی کوشش کریں جس میں ہر شہری کو عزت اور خوشحالی کی زندگی گزارنے کا موقع ملے۔

Leave a Reply Cancel reply

speech on republic day in urdu

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.

Loyal Shayar

Happy Republic Day Shayari In Urdu (26 January) | Republic day quotes (2023)

Happy Republic Day Shayari In Urdu (26 January)

Friends, are you looking for Republic Day Shayari In Urdu ? Then you have come to the right place because we have published Republic day urdu shayari in this blog post.

Jashn E Azadi Shayari, Urdu Shayari On Republic Day Of India, Shayari On Republic Day In Urdu, 26 January Shayari In Urdu, Republic Day Quotes Urdu & Indian Republic Day Poetry

Deshbhakti Shayari In 75+ Azadi Quotes In Hindi & Urdu 

Table of Contents

26 January Urdu Shayari

26 january urdu and hindi dp shayari

इश्क तो करता है हर कोई

महबूब पे मरता है हर कोई

कभी वतन को महबूब बना

कर देखो तुझपे मरेगा हर कोई।।

खून से खेलेंगे होली

अगर वतन मुश्किल में है

सरफरोशी की तमन्ना

अब हमारे दिल में है।।

desh bhakti 26 january urdu shayari

इस वतन पर हमारा सब कुछ कुर्बान है

इस मिट्टी से मोहब्बत है और यह हमारी जान है।।

दिल से निकलेगी न मर कर भी वतन की उल्फ़त

मेरी मिट्टी से भी ख़ुशबू-ए-वफ़ा आएगी

– लाल चन्द फ़लक

urdu language republic day shayari in urdu

वतन हमारा मिसाल मोहब्बत की

तोड़ता है दिवार नफरत की

मेरी खुशनसीबी, मिली जिंदगी इस चमन में

भुला न सके कोई इसकी खुशबु सातों जन्म में।।

republic day urdu shayari

लहू वतन के शहीदों का रंग लाया है

उछल रहा है ज़माने में नाम-ए-आज़ादी

– फ़िराक़ गोरखपुरी

मदहोश नहीं बेदार हैं हम

हर आहट पर तैयार हैं हम

समझे ना कोई ग़ाफ़िल हम को

वतन के पहरेदार हैं हम।।

republic day shayari urdu

नाक़ूस से ग़रज़ है न मतलब अज़ां से है

मुझ को अगर है इश्क़ तो हिन्दोस्तां से है

– ज़फ़र अली ख़ां

मैं जब मर जाऊं तो मेरी अलग पहचान लिख देना

मेरे लहू से मेरी पेशानी पर हिंदुस्तान लिख देना।।

happy republic day 26 january urdu shayari

सजदे में गिर कर हमने मांगी है यह दुआ

मेरे वतन को सलामत रखना मेरे अल्लाह।।

Happy Republic Day Urdu Shayari

गुलामी की जंजीरों से

इस मुल्क को छुड़ाया था

सलाम है उन शहीदों को जिन्होंने

मुल्क आजाद कराया था।। 

happy republic day urdu

दिल ओ जान में बसता है यह वतन हमारा

दुनियां में सबसे ज्यादा है हिंदुस्तान प्यारा।।

Republic Day Shayari in Urdu

है मोहब्बत इस वतन से अपनी मिट्टी से हमें 

इस लिए अपना करेंगे जान-ओ-तन क़ुर्बान हम

republic day wishes in urdu

निकल पड़ेंगे बांध कर कफ़न

जब भी कोई बुरी नज़र वतन पर लगाएगा

जम आखरी दम तक लड़ते रहेंगे

कोई मेरे वतन का ना कुछ बिगाड़ पाएगा।।

happy republic day wishes in urdu

हमें आदत नहीं गुलाम रहने की

इसलिए आजाद फिरते हैं

किसी की हिम्मत नहीं हमें गुलाम करने की

इस वतन के दीवाने बेहिसाब फिरते हैं।।

26 January Shayari In Urdu

चलो फिर से आज वो नजारा याद कर लें

शहीदों के दिल में थी वो ज्वाला याद कर लें

जिसमें बहकर आजादी पहुंची थी किनारे

देशभक्तों के खून की वो धारा याद कर लें।।

happy republic day shayari in urdu

सरहद तुम्हें पुकारे तुम्हें आना ही होगा

कर्ज अपनी मिट्टी का चुकाना ही होगा

दे करके कुर्बानी अपने जिस्मो-जां की

तुम्हे मिटना भी होगा मिटाना भी होगा।।

26 january republic day shayari in urdu

हम उस देश के वासी हैं जो

दुनिया में सबसे महान है

जी हां हमारे वतन का नाम हिंदुस्तान है।।

लहराता रहेगा हमेशा यह तिरंगा हमारी जान है

इस तिरंगे से ही है हम और इससे ही हमारी शान है।।

Happy Republic Day Quotes In Urdu

उनके हौंसले का मुकाबला ही नहीं है कोई,

जिनकी कुर्बानी का कर्ज हम पर उधार है,

आज हम इसीलिए खुशहाल हैं क्यूंकि,

सीमा पे जवान बलिदान को तैयार है।

26 january urdu image

शहीदों की चिताओं पर

लगेंगे हर बरस मेले,

वतन पे मर मिटनेवालों का

बाकी यही निशां होगा।

republic day quotes in urdu

जन्नत से बढकर वतन कर ले

जय हिंद जय हिंद, वंदेमातरम्

अमर शहीदों को नमन कर ले।।

Republic Day Shayari In Urdu

देश के रखवाले है हम

शेर-ए-जिगर वाले है हम

शहादत से हमें क्यों डर लगेगा

मौत के बांहों में पाले हुए है हम।।

republic day urdu speech

शहीदों की कुर्बानी को हम बदनाम नही होने देंगे

भारत की इस आजादी की कभी शाम नही होने देंगे।।

26 January Quotes In Urdu

यह बात हवाओं को भी बताए रखना

रोशनी होगी चिरागों को जलाए रखना

लहू देकर जिसकी हिफाजत हमने की

ऐसे तिरंगे को सदा दिल में बसाए रखना।।

republic day urdu images

कुछ नशा तिरंगे की आन का है

कुछ नशा मात्रभूमि की शान का है

हम लहरायेंगे हर जगह ये तिरंगा

नशा ये हिंदुस्तान की शान का है।।

26 january urdu quotes

खूब बहती है अमन की गंगा बहने दो

मत फैलाओ देश में दंगा रहने दो

लाल हरे रंग में मत बांटो हमको

मेरे छत पर एक तिरंगा रहने दो।।

republic day urdu poetry

मैं मुस्लिम हूँ, तू हिन्दू है, हैं दोनों इंसान

ला मैं तेरी गीता पढ़ लूँ, तू पढ ले कुरान

अपने तो दिल में है दोस्त, बस एक ही अरमान

एक थाली में खाना खाये सारा हिन्दुस्तान।।

Republic Day Status In Urdu

जशन आज़ादी का मुबारक हो देश वालो को

फंदे से मोहब्बत थी हम वतन के मतवालो को।।

republic day urdu status

15 अगस्त को हम जशन ए आजादी मनाते हैं

देश में हज़ारों लाखों तिरंगे फहराते हैं

कोई कितना भी कोशिश कर ले हमें झुकाने की

हमारे तिरंगे हमेशा रहते लहराते हैं।।

जिस देश में हों करोड़ों वतन को प्यार करने वाले

उसकी तरफ भला कोई आंख कैसे उठाएगा

जो भी हिंदुस्तान से टकराएगा

वो ही मिट्टी में मिल जाएगा।।

Republic Day Quotes In Urdu

वतन पर कोई आंच आने से

पहले खुद को आगे कर दूंगा

मैं इस वतन की रक्षा के लिए

अपनी जान तक कुर्बान कर दूंगा।।

वतन की आज़ादी के लिए बड़े लहू बहाया है

तब जाकर यह तिरंगा हर घर में लहराया है।। 

We hope you like this Republic Day Shayari In Urdu shared by us. If you like this shayari, then you must share it with your relatives and friends, if you want to read shayari on any other topic, then let us know by commenting, we will be present with that shayari for you.

Photo of Alex Morgan

Alex Morgan

Related articles.

Muslim Couple Shayari

20+ Best Muslim Couple Shayari 【2023】

hazaron Khwahishen Aisi Shayari

Best Hazaron Khwahishen Aisi Shayari 2023

Best Mere Paas Tum Ho Status in Hindi & Urdu

20+ Best Mere Paas Tum Ho Status in Hindi & Urdu | Shayari, Dialogues, Quotes

Khuda Aur Mohabbat Shayari

Best 20+ Khuda Aur Mohabbat Shayari | Status & Quotes

Urdu Notes

Speech On Culture Day in Urdu

Back to: اردو تقاریر | Best Urdu Speeches

کسی خاص علاقے میں قوموں کی عکاسی کرتی رنگ برنگ خوشبو و ذائقے دار روایات کو یکجا کر دیا جائے تو ثقافت بن جاتی ہے یہی میری تقریر کا موضوع ہے۔

اجازت طلب عزت مآب صدر عزیز! پاکستان کی ثقافت برصغیر پاک و ہند اور وسعطی ایشیاء کی ثقافت سے جڑی ہوئی ہے۔ یہ متعدد نسلی گروہوں پر مشتمل ہے۔ جنوب میں پنجابی ، سرائکی ، پوٹھواری ، کشمیری ، سندھی ، مہاجر ، مکران۔۔۔ مغرب میں بلوچ ، ہزارہ اور پشتون۔ اور شمال میں دارڈز ، واکی ، بلتیس ، شنکی اور بروشو کمیونٹیز۔ ان پاکستانی نسلی گروہوں کی ثقافت نے اس کے بہت سے پڑوسی ممالک ، جیسے دوسرے جنوبی ایشین ، ایرانی ، ترک کے ساتھ ساتھ وسط ایشیاء اور مغربی ایشیاء کی عوام کو بھی بہت متاثر کیا ہے۔

لباس، کھانا اور مذہب جیسے ثقافتی پہلوؤں میں نسلی گروہوں میں اختلافات پائے جاتے ہیں ، خاص کر جہاں اسلام سے پہلے کے رواج اسلامی طریقوں سے مختلف ہیں۔ ان کی ثقافتی ماخذ سے دور دراز اور دیسی علاقوں کے اثرات بھی سامنے آتے ہیں ، بشمول قدیم ہندوستان اور وسطی ایشیاء۔ پاکستان برصغیر پاک و ہند کا پہلا خطہ تھا جس نے لوگوں پر پوری طرح سے اسلام کا اثر ڈالا اور اس طرح ایک الگ اسلامی شناخت تیار کی جو تاریخی اعتبار سے مشرق کے علاقوں سے مختلف ہے۔

میرے ساتھیو! شاعری پاکستان میں ایک انتہائی قابل فن اور پیشہ ہے۔ پاکستان میں اشعار کی نمایاں شکل تقریباً فارسی زبان میں ہی نکلتی ہے ، جس کی ایک وجہ یہ ہے کہ اس خطے کے حکمرانوں نے غیر ملکی فارسی ثقافت کے کچھ پہلوؤں کی دیرینہ وابستگی اور بھاری تعریف کی تھی۔ علاقائی سطح پر بھی شاعری کا جوش و خروش موجود ہے ، پاکستان کی تقریباً تمام صوبائی زبانیں میراث کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ۱۹۴۷ میں ملک کی آزادی اور اردو کو بطورِ قومی زبان کے قیام کے بعد سے اس زبان میں بھی شاعری لکھی گئی ہے۔

اردو زبان میں شاعری کی بھرپور روایت ہے اور اس میں مشہور شاعر علامہ محمد اقبال (قومی شاعر) ، میر تقی میر ، مرزا اسد اللہ خان غالب ، فیض احمد فیض ، احمد فراز ، حبیب جالب ، جزیب قریشی ، اور احمد ندیم قاسمی شامل ہیں۔ متنوع صوبائی لوک میوزک اور روایتی انداز جیسے قوالی پاکستانی موسیقی کی مختلف قسمیں ہیں جو مرد تالیاں بجاتے ، گاتے اور ڈھول بجاتے ہیں اور غزل گائیکی کو روایتی اور مغربی موسیقی کو میوزک کہتے ہوئے جدید شکلوں تک ادا کیا جاتا ہے۔

رقص میں پنجاب میں بھنگڑا، خیبر والے علاقے میں خٹک ڈانس، بلوچستان میں جھومر، سندھ میں دھمال وغیرہ منفرد ہیں۔ ۱۶ویں سے ۱۸ویں صدی کے دوران مغل پینٹنگ تیار ہوئی ، جو فارسی نقائص سے بہت زیادہ متاثر ہوئی۔ پاکستانی گاڑی آرٹ ایک مشہور لوک فن ہے۔ شاعر نے کیا خوب کہا ثقافت تو محبت کی ہوتی ہے؀

جی ہاں ساتھیو! دیگر کھانوں میں سبزیوں اور گوشت کا اپنا اپنا ذائقہ ہے جو جہاں میں منفرد ہے۔ ۱۴ اگست کو ملک پاکستان کی آزادی کا تہوار بھی سب سے مختلف طور منایا جاتا ہے۔ ۲۳ مارچ کی پریڈ اور ٦ ستمبر کی تقریب میں اپنے ہتھیاروں کی بھی نمائش کی جاتی ہے۔

پاکستانی ٹیلیوژن نے بھی اپنے وقت میں معاشرتی اصلاحی ڈرامے قوم کو دیئے۔ بہت سے مہینوں کا اپنا اپنا جشن تہوار بھی موجود ہے اور ملک میں عیدین بھی منائی جاتی ہیں۔ پاکستان میں طرح طرح کی چائے بنانے کا فن بھی موجود ہے۔

پاکستان کی ثقافت بہت سی ثقافتوں سے مل جل کر بنی ہے جس میں ہمیں ہر خطے کے لوگوں کا رنگ نظر آتا ہے۔ ہمیں اپنی ثقافت سے محبت کرنی چاہیے اور اس کے مثبت پہلوؤں کو ہمیشہ زندہ رکھنا چاہیے۔ شکریہ۔

World News in Brief: Russia vetoes DPR Korea sanctions resolution, children under fire in Sudan, drought plagues Malawi

Security Council members vote on a draft resolution on the mandate renewal of the 1718 Committee Panel of Experts monitoring the sanctions imposed by the Security Council on the Democratic People’s Republic of Korea.

Facebook Twitter Print Email

A United States resolution to extend the mandate of an expert panel which monitors sanctions against the Democratic People’s Republic of Korea (DPRK) was vetoed by Russia in the Security Council on Thursday.

This in effect abolishes the monitoring of UN sanctions against the country, more commonly known as North Korea, blocking the extension of the panel for another year.

Russia’s Ambassador Vassily Nebenzia said the sanctions regime adopted with the intention of preventing nuclear weapons proliferation was losing its relevance and also “to a great extent, detached from reality”.

He said that an “unprecedented” Western-led policy was in place to “strangle Pyongyang”, including harsh unilateral sanctions, “aggressive propaganda” and “direct personal threats”.

He said the “active militarisation” of the Korean Peninsula due to action by the NATO alliance was making matters worse and was directly threatening Russia’s interests in the region.

China abstains

The vote in the 15-member Council was 13 in favour, Russia against and China abstaining.

Deputy Permanent Representative Robert A. Wood of the United States addresses the UN Security Council meeting on the mandate of the 1718 Committee Panel of Experts monitoring the sanctions imposed on the Democratic People’s Republic of Korea.

The resolution does not alter the sanctions in place and they remain in force.

The US Deputy Permanent Representative Robert Wood said that Russia’s veto was nothing more than an attempt “to silence the independent objective investigations into DPRK Security Council violations”.

He said the veto had been used solely because the panel had in recent months begun reporting on “blatant violations” and persistent sanctions-busting “within Russia’s jurisdiction”.

He explained that today’s vote would only embolden North Korea to act with impunity.

The Republic of Korea’s Ambassador Hwang Joonkook told the Council before the vote that the panel of experts had been faithfully carrying out its duty for 15 years, and their work played a “crucial role” towards better sanctions implementation.

He said faced with DPRK’s continued provocations and sanctions evasion, the role of the panel was all the more essential.

Read a full account here later in the day on our Meetings Coverage pages.

Sudan’s 24 million children have a right to live in peace: UNICEF 

Almost a year since war broke out in Sudan between rival militias, UN humanitarians warned on Thursday that hunger is everywhere, and people are resilient but desperate for assistance.

The alert from the UN Children’s Fund ( UNICEF ) follows a recent mission to the city of Omdurman near Khartoum, where one hospital performed 300 amputations in a month and where two to three patients share a bed.

Jill Lawler, UNICEF chief of field operations in Sudan, said that millions of people have been affected and displaced across the country. 

Listen to the full interview below where she describes the predicament of young mothers who are too weak to breastfeed their babies:

UNICEF says that 24 million children in Sudan have been exposed to conflict, and a staggering 730,000 are severely acutely malnourished.

Some women and girls who were raped in the first months of the war are now delivering babies, the UN agency has learned, while many young people can also be seen carrying arms.

Although humanitarian supplies are available in Port Sudan, the key challenge is securing safe aid access to affected populations, UNICEF said.

UN and partners support Malawi’s battle against severe drought

The UN and aid partners are assisting Malawi’s efforts to respond to a severe drought in the African nation which has prompted the government to declare a state of emergency.

So far, 23 out of 28 districts are on alert, amounting to around nine million people, or two million rural families.

A health worker at a camp in southern Malawi, talks to displaced people about cholera prevention measures.

More than 40 per cent of the country’s agricultural land has been impacted by the El Niño weather system, UN Spokesperson Stéphane Dujarric told reporters in New York on Thursday, “with rains and prolonged dry spells as well as flooding severely damaging crops and food production”.

He said humanitarians are scaling up emergency assistance, including food and nutrition supplies as well as water, sanitation and hygiene support. They are also providing health, protection, education and livelihood assistance despite limited funding.

“Malawi, like other countries in southern Africa, is grappling with the effects of a severe droughts,” he said, as last month marked one of the driest Februarys in the region in more than 40 years, resulting in widespread crop failures in some areas.

  • World News in Brief

IMAGES

  1. Republic Day Speech in Urdu By Mufti Abdul Aziz Qasmi, Student of MMERC

    speech on republic day in urdu

  2. | Urdu Speech on

    speech on republic day in urdu

  3. Speech on 26 january republicday in urdu by ahmad artist

    speech on republic day in urdu

  4. 26 january pe taqreer urdu me / speech on republic day in urdu #taqreer

    speech on republic day in urdu

  5. Republic Day speech in urdu|26 January| speech on Republic day| urdu

    speech on republic day in urdu

  6. Urdu speech on republic day/republic day speech/26 January per taqreer

    speech on republic day in urdu

VIDEO

  1. Urdu Speech || Republic Day || Mariya Mushtaq || Elite Academy Powakhali || 26 January 2024

  2. Republic day Urdu speech by Molana Zaid Turkey Madarsa Darul uloom Faiz E Aam#zaid #republicday

  3. 14 August Speech in Urdu || Yom e Azadi Speech || Independence Day Speech in Urdu ||14th August 1947

  4. Republic Day Speech (26 January Speech) In English 2024

  5. 26 January Urdu speech/ 26 January Urdu takreer/ 26 جنوری پر اردو تقریر/ یوم جمہوریہ پر اردو تقریر

  6. Short Speech On Republic Day 2024

COMMENTS

  1. Republic Day Speech in Urdu

    یہ تو 26 / جنوری کی بات ہوئی اب آئیے یہ سمجھیں کہ اس روز جمہوریت کے نام پر جشن کیوں مناتے ہیں ؟. قارئین کرام: بہار اور جشن کا یہ دن ایک دو انگلی کٹا کر نہیں ملا، ایک دو سال احتجاج کر کے نہیں ملا اگر ...

  2. Republic Day Speech In Urdu Students

    Republic Day Speech In Urdu Language For Students - 26 January 2024 Speech Urdu: Hello Welcome And Happy Republic Day. Here Republic Day Speech In Urdu for Ukg & Lkg Students They Want To Speech On 26 January Republic Day Programme On Own School. This Is a Day Of Happiness For All Because Now We Are Celebrating 77th Republic Day, on 26 January 1950 Our India Become A Democratic Nation ...

  3. 26 جنوری یوم جمہوریہ پر تقریر

    26 جنوری یوم جمہوریہ پر تقریر | Urdu Speech on 26 January Republic Day اس تقریر میں انگریزوں کے ہندوستان آنے کے بعد سے ملک کے آزاد ہونے پھر ایک جمہوری ملک بننے

  4. speech on republic day in urdu

    ریپبلک ڈے پر تقریر ۔republic day speech in urdu .#afkclasses #75th_republic_day#26january#republicday 26#جنوری#اُردوVideo editing by AFK Classes .presented b...

  5. Speech On Republic Day of Pakistan In Urdu

    Speech On National Voter's Day in Urdu. Speech On Republic Day of Pakistan In Urdu- In this post we are writing a free Speech On Republic Day of Pakistan In Urdu, republic day speech in urdu 2020, republic day speech in urdu 2020, جناب صدر میرے ہم وطنو! السلام علیکم!

  6. 26 January Speech in Urdu pdf (26 جنوری کی تقریر اردو پی ڈی ایف میں)

    By Sarkari Schools. Explore the eloquence of a powerful 26 January Speech in Urdu pdf (26 جنوری کی تقریر اردو) with our downloadable PDF. Delve into patriotic expressions and celebrate the spirit of Republic Day in the richness of the Urdu language. Download now for an inspiring journey through words.

  7. 26 January par taqrir

    یوم جمہوریہ پر آسان تقریر۔ 26 January par takrir ۔#afkclasses #26january #republicday #jamhuriday #dastur #جمہوریہ#دستور 26#جنوری#دستورِہندVideo ...

  8. Republic Day Essay in Urdu

    Essay on Culture of Pakistan In Urdu. Essay on Ehtram e Insaniyat in Urdu. Essay on Qanoon ka Ehtram in Urdu. In this Article we are going to learn about Republic Day celebration in Delhi India 26 January 1950 in Indian history....10 points on republic day Republic day par mazmoon in urdu,

  9. Essay on Republic DAY URDU MEDIUM

    Essay on Republic DAY URDU MEDIUM | یومِ جمہوریہ پر مضمون. ہمارے ملک ہندوستان میں کئی تہوار منائے جانے ہیں- ان میں کچھ مذہبی تہوار، کچھ موسمی تہوار تو کچھ قومی تہواروں کے نام شامل ہیں- اس پوسث میں آپ قومی تہواروں کے بارے میں بڑھ سکتے ہیں ...

  10. urdu speech on republic day Archives

    republic day of india speech for kids in urdu language 26 jan. January 4, 2023 by admin@urduclassroom. republic day of india speech for kids in urdu language 26 jan ء73 وی یوم جمہوریہ پر طلبہ کے لیے تقاریر ء26 جنوری 2023 کے روز یوم جمہریہ کی تقریب کے لیے اردو مراٹھی اور ...

  11. republic day speech for kids in english 26 january

    Republic Day is considered to be the day when the Constitution of India came into force. All schools and colleges across the country are gearing up to celebrate this national event on January 26. Various competitions are organized on Republic Day and a speech is given. For that today we have brought you Republic Day Speech in Marathi.

  12. republic day of india speech for kids in urdu language 26 jan

    73 repulic day speech in urdu ,marathi and english) اس یوم جمہوریہ پر اردو تقاریر کی پی ڈی ایف ڈاؤنلوڈ کیجیے ذیل کی لنک پر کلک کرکے۔ REPUBLIC DAY OF INDIA, SPEECH IN URDU. Download Class 5th and 8th Scholarship Admit Card and Check Instructions.

  13. Ten Lines on Republic Day in Urdu

    اس پر چلنا ہمارا فرض ہے۔. Ten Lines on Republic Day in Urdu- Read 10 Lines on Republic Day in Urdu, some points on republic day in urdu, write some lines on republic day of india in urdu, 10 lines on republic day for class 4, best lines on republic day in urdu (1) ہندوستان میں ہر سال 26 جنوری کو ...

  14. republic day speech in Urdu

    republic day speech in Urdu | 26 January Urdu speech | republic day essay in urdu#republic_day_speech_in_Urdu #26_January_Urdu_speech #republic_day_essay_in_...

  15. Sher on Republic Day

    na pūchho ham-safaro mujh se mājrā-e-vatan. vatan hai mujh pe fidā aur maiñ fidā-e-vatan. na puchho ham-safaro mujh se majra-e-watan. watan hai mujh pe fida aur main fida-e-watan. Mardan Ali Khan Rana. Enjoy beautiful Republic Day collection, heart touching Republic Day in Hindi, English And Urdu. Shayari on Republic Day at Rekhta.

  16. Urdu speech on Republic Day(26 January 2024)

    Urdu speech on Republic Day(26 January 2024) | 10 lines on 26 January | یوم جمہوریہ پر تقریر |speech#speech#urduspeech#republicday2024 Welcome to my channel...

  17. Republic Day Speech Urdu

    Republic Day Speech Urdu PDF can be downloaded from the link given at the bottom of this page. India observes a national holiday on January 26 called Republic Day. It commemorates the day the Indian Constitution, which had previously replaced the Government of India Act of 1935, went into effect. This year Republic Day celebration is themed ...

  18. Speech on Republic Day in Urdu

    Speech on Republic Day in Urdu یوم جمہوریہ پر ایک تقریر خواتین و حضرات، معزز مہمانوں اور ہم وطنوں، اس اہم دن پر، ہم اپنے ملک کی تاریخ کے اہم ترین دنوں میں سے ایک منانے کے لیے جمع ہوتے ہیں: یوم جمہوریہ۔ اس دن، 1950 میں، ہندوستان کا آئین ...

  19. Essay on Republic Day in Urdu

    Essay on Republic Day in Urdu | 26 January speech in urdu#26january #republicdayspeech #essaywriting

  20. Happy Republic Day Shayari In Urdu (26 January)

    26 January Shayari In Urdu. चलो फिर से आज वो नजारा याद कर लें. शहीदों के दिल में थी वो ज्वाला याद कर लें. जिसमें बहकर आजादी पहुंची थी किनारे. देशभक्तों ...

  21. Speech On Culture Day in Urdu

    ہمیں اپنی ثقافت سے محبت کرنی چاہیے اور اس کے مثبت پہلوؤں کو ہمیشہ زندہ رکھنا چاہیے۔. شکریہ۔. Previous Lesson. Next Lesson. Speech On Culture Day in Urdu- In this post we are going to write a speech on culture day of pakistan in urdu language, Speech On Culture Day in Urdu ...

  22. World News in Brief: Russia vetoes DPR Korea sanctions resolution

    The resolution does not alter the sanctions in place and they remain in force. The US Deputy Permanent Representative Robert Wood said that Russia's veto was nothing more than an attempt "to silence the independent objective investigations into DPRK Security Council violations".. He said the veto had been used solely because the panel had in recent months begun reporting on "blatant ...

  23. 10 lines on Republic Day in Urdu (26 January 2024)

    10 lines on Republic Day in Urdu (26 January 2024) | Republic Day par 10 lines Urdu me | Urdu speech#republicday#republicday2024#urduspeechWelcome to my chan...

  24. 26 january republic day speech in urdu ll 26 january urdu ...

    About Press Copyright Contact us Creators Advertise Developers Terms Privacy Policy & Safety How YouTube works Test new features NFL Sunday Ticket Press Copyright ...