Deeni Maktab

یوم آزادی پر مضمون | یوم آزادی پر تقریر | Youm e Azadi par Mazmoon in Urdu

یوم آزادی پر تقریر.

15 اگست کی تقریر: الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ ٱلْعَٰلَمِين وَالصَّلاةُ وَالسَّلامُ عَلَى النَّبِيِّ الْاَمِين، وَعَلٰى آلهٖ وَصَحْبِهٖ اَجْمَعِينَ، إِلٰى يَوْمِ الدِّيْن، اَمَّا بَعْد! فأَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيطَانِ الرَّجِيمِ بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ ضَرَبَ ٱللَّهُ مَثَلًا رَّجُلًا فِيهِ شُرَكَآءُ مُتَشَٰكِسُونَ وَرَجُلًا سَلَمًا لِّرَجُلٍ۔صَدَقَ اللهُ الْعَظِيْم۔

  خرد نے کہہ بھی دیا لاالہ تو کیا حاصل

 دل و نگاہ مسلماں نہیں، تو کچھ بھی نہیں 

یوم آزادی پر مضمون 

سامعین کرام! حاضرین جلسہ، عزیزان گرامی قدر اور فرزندان اسلام! آج پندرہ اگست ہے، پندرہ اگست کیا ہے؟ اس کی حقیقت کیا ہے؟ میرے محترم دوستو! ( 15 اگست یوم آزادی ) یہ تاریخ ایسی تاریخ ہے جس میں ہزاروں خونی داستانیں ، سینکڑوں خوفناک واقعات، لاکھوں دردناک کہانیاں اور بے شمار الم انگیز باتیں پوشیدہ ہیں۔

ہمارا ملک ہندوستان جس پر مسلمانوں نے صدیوں حکومت کی ، عدل وانصاف کی حکومت، پیار ومحبت کی حکومت، الفت وعقیدت کی حکومت ،لیکن انصاف کا دامن مسلمانوں کے ہاتھ سے چھوٹ گیا، پیار ومحبت کے الفاظ مسلمانوں نے بھلا دیے ،الفت وعقیدت کی عداوت وبغض کی پرچھائیں آ گئیں تو اس ملک میں انگریزوں نے قدم رکھا۔ 

پہلے پہلے تجارت شروع کی،ایسٹ انڈیا کمپنی کے نام سے ہندوستان میں اپنی اقتصادی حالت خوب مضبوط کی ، پھر کیا تھا، پیسے کی ریل پیل،سیاست میں دخیل ہونا آسان ہو گیا ۔ دھیرے دھیرے سیاست میں ایسا دخیل ہوئے ، کہ حکومت کی کرسی پر بھی قبضہ ہو گیا۔ اب کیا تھا، ہندوستان کا کوئی شعبہ، کوئی ڈپارٹمنٹ اور کوئی سیاسی وسماجی تنظیم ایسی نہ بچ پائی تھی جس میں انگریز نہ ہوں۔ ہر شعبے، ہر تنظیم ، ہر ڈپارٹمنٹ میں اعلی عہدے پریہ انگریز ہی بیٹھا ملتا تھا۔ ( یوم آزادی مضمون )

 جب انگریزوں نے اپنا مکمل تسلط ہندوستان پر جمالیا، تو اسے یہ بات سوجھی ، کہ یکساں سوِل کوڈ کے طور پر پورے ہندوستان کے ہر ہر شہر میں، ہر ہر گاؤں اور آبادی میں عیسائیت کا قانون نافذ کیا جائے ۔ کوئی گھرانہ، کوئی گھر، کوئی بچہ ایسا نہ بچے ، کہ جس کو عیسائیت سے پیار نہ ہو۔

پورے ہندوستان میں عیسائیت کا پرچم لہرانے ، ہر گھر سے عیسی مسیح کی منسوخ تعلیم پر عمل کرانے اور ہر ہر خرد وکلاں کو اس پر مجبور کرنے کے لیے انگریزوں نے ایڑی چوٹی تک کا زور لگادیا۔(15 اگست پر تقریر)

مسلمانوں کو یہ چیز آخر کیسے برداشت ہوسکتی تھی ،مسلمان تو صرف خدا وحدہ لاشریک کا بندہ ہے ، عیسائیوں کے یہاں تین خدا ہیں، جسے قرآن کریم نے  ثَالِثُ ثَلٰثَہْ  کہ کر بتایا ہے ۔مسلمان اپنے توحید کے عقیدے کو کیسے چھوڑ سکتا ہے۔ مسلمان ایک خدا کو چھوڑ کر تین خداؤں کی ناز برداری کیسے کر سکتا ہے۔ مسلمانوں کو تو یہ منظور ہے، کہ دہکتی آگ کے شعلے آسمانوں کی بلندی کو چھورہے ہوں اس میں ڈھکیل دیا جائے ، تو مسلمان اس میں ہزار خوشیوں کے ساتھ کود پڑے گا لیکن خدا کے ساتھ کفر نہیں کرسکتا۔ ایک خدا کے ساتھ تین اور خداؤں کر ملاکر مشرک نہیں بن سکتا ۔ مسلمان کا قرآن اعلان کر چکا ہے:

اِنَّ اللّٰهَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَكَ بِهٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ یَّشَآءُ ۔  اللہ تعالیٰ شرک کو کبھی معاف نہ کرے گا، اس کے علاوہ ہر چھوٹی بڑی غلطی جس کی بھی چا ہے جب چا ہے معاف کر دے گا۔

یہ قرآن مسلمانوں کا ہی قرآن نہیں ، پوری دنیا کا قرآن ہے۔ مسلمان عیسائیوں کو بھی دعوت دیتے ہیں، کہ تم بھی شرک کے اندھیاروں سے نکل کر اسلام کی تابناک روشنی میں آجاؤ۔ تَعَالَوْاْ إِلَى كَلَمَةٍ سَوَاء بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ أَلاَّ نَعْبُدَ إِلاَّ اللَّهَ وَلاَ نُشْرِكَ بِهِ شَيْئًا ۔

ترجمہ اے یہود ونصاری ! تم بھی ایک ایسے کلمے کی طرف آجاؤ جو تمہاری کتاب میں بھی ہے، ہماری کتاب میں بھی ہے۔ کہ کلمہ توحید اور خدا وحدہ کو ایک ماننے کا عقیدہ بنالو، اور اس کے ساتھ شرک نہ کرو۔

ان حالات وواقعات کو سامنے رکھ کر مسلمانوں کے لیے یہ ایک زبردست چیلنج تھا، کہ وہ ہندوستان پر ظالمانہ طور پر قابض انگریز کی دعوت پر لبیک کہیں ۔ پورے ہندوستان میں عموما، اور مسلمانان ہند میں خصوصا ایک افراتفری کا ماحول تھا۔

اتنے میں انگریز نے یہ حکم بھی صادر کر دیا کہ سرکاری نوکری اگر کرنا ہے تو مسلمان بن کر یا غیر عیسائی بن کر نہیں کر سکتے۔ سرکاری ملازم کو عیسائی بن کر ہی ملازمت پر باقی رکھا جاسکتا ہے۔

یہ اعلان پورے غیر منقسم ہندوستان میں بجلی کی طرح پھیل گیا، اور جنگل کی آگ کی طرح گاؤں گاؤں بستی بستی ،قریہ قریہ اس کا چرچہ ہونے لگا۔اب کیا تھا، دین اور دنیا کا معاملہ تھا،اگر دنیا اپنا لیتے ہیں تو دین سے ہاتھ دھونا پڑے گا ،اگر دین پر رہتے ہیں تو دنیا جاتی ہے ۔ فیصلہ کیا کریں، کیوں کریں اور کیسے کریں؟

اس نازک موڑ پر امت محمدیہ کے علماء صالحین آگے بڑھ کر ایک زبردست فتوی صادر کرتے ہیں ، کہ اس نازک گھڑی میں کسی بھی مسلمان کے لیے جائز نہیں بلکہ بالکل حرام ہے، کہ وہ انگریزی حکومت میں ملازمت کریں۔

یہ فتوی کیا تھا، دین کے بقا کا پیغام ۔ اسلام پر جمے رہنے کا اعلان، سنت کے نہ چھوڑنے کی تاکید ۔ 

یک لخت مسلمانوں نے اپنے ملازمتوں پر لات مار دی ، اور بے دست وپا اپنے گھروں کولوٹ آئے ، اب کیا تھا، وہ تھے اور ان کا خدا اور کوئی نہیں ، بڑا دردناک حال تھا۔ایک ملازم مسلمان ہے، اس کے بال بچے ہیں ، وہ برسر روزگار ہے۔ روزانہ کا لمبا خرچ ہے۔ یک لخت روزی بند ہو جائے ، کاروبار ٹھپ پڑ جائے تو کیا گزرے گی؟ لیکن جب مسلمانوں کے ساتھ کوئی نہیں تھا، نہ کاروبار، نہ ملازمت، نہ مددگار، نہ اعیان وانصار تو صرف اور صرف اللہ کی ذات تھی ۔ جس نے مسلمانوں کو دلاسہ دیا کہ گھبراؤ نہیں۔(15 اگست پر مضمون)

لَا تَحْزَنُواْ وَأَنتُمُ ٱلْأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ۔

اللہ تعالی نے مدد کی ،مسلمانوں کا دین بچایا، زندگی کی حفاظت فرمائی ، شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی نے جہاد کا فتوی صادر فرمایا، پورے ہندوستان میں جہاد کے سلسلے میں لڑائیاں چھڑ گئیں، شاملی کے میدان میں مولانا محمد قاسم نانوتوی ، بانی دارالعلوم دیوبند نے انگریزوں کا مقابلہ کیا۔ ہزاروں لاکھوں علما نے آزادی ہند اور حفاظت دین کی خاطر اپنی جانیں ہتھیلیوں پر رکھ کر سر پر کفن باندھ کر میدان کارزار میں اتر آئے کہ 

ہو حلقۂ یاراں تو بریشم کی طرح نرم 

رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن

اورلڑائیاں کیں ، حضرت شاہ اسماعیل شہید رحمۃ اللہ علیہ نے جام شہادت نوش کیا۔ مولا نا جعفر تھانیسری نے جنگ میں اہم رول ادا کیا ، حضرت شیخ الہند نے ریشمی رومال کی تحریک چلائی ۔ محمد علی جو ہر نے غلامِ ملک چھوڑ دیا ، حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیؒ نے رات دن ایک کیا۔ تب جا کر کہیں ۱۵/ اگست ۱۹۴۷ء کی صبح نمودار ہوئی ۔(15 اگست کی تقریر)

  خون صد ہزار انجم سے ہوتی ہے سحر پیدا

یہ ہے ۱۵/اگست کی صبح ، آزادی کی صبح ، (یوم آزادی مبارک) جس میں ہم آزادی کے ساتھ ایک خدا کے بندے رہ سکتے ہیں ۔اتنی جانفشانیوں کے بعد ہمیں یہ آزادی ملی ہے تو ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے۔اپنے دین پر پوری آزادی کے ساتھ عمل کرنا چاہیے۔ اپنے عقائد واحکامات پر خدا کی توفیق مانگ مانگ کر عمل پیرا رہنا چاہیے۔ ورنہ اگر ہم نے اس آزادی کی ناشکری کی تو خدا وہ دن بھی لائے گا جب ناشکری کے سبب ہماری موجودہ آزادی بھی چھنی جائے گی ۔اور چھٹی جا بھی رہی ہے ۔ ہمیں آزادی کی خوشی اسی وقت مل سکتی ہے جب ہم اپنے پرانوں کے چراغ جلا جلا کر روشنی حاصل کریں گے۔ ( 14 اگست یوم آزادی پاکستان )

جسے فضول سمجھ کر بجھا دیا تو نے 

وہی چراغ جلاؤ تو روشنی ہوگی

وَآخِرُ دَعْوَاناْ أَنِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَٰلَمِينَ۔

نوٹ : اس تقریر کی ( pdf)  فائل ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں ۔

26/ جنوری یوم جمہوریہ پر بہترین تقریر

Leave a Comment جواب منسوخ کریں

اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔

  • Privacy policy

اردو پریم | Urdu Prem

  • مضمون نویسی
  • تنقید تحقیق
  • تشریح خلاصہ
  • اردو افسانہ
  • حمد باری تعالیٰ اردو میں
  • نعت شریف اردو میں
  • مضامین و تبصرہ
  • Urdu Grammar

پاکستان کا یوم آزادی مضمون | 14 اگست کی اہمیت | Youm e Azadi Par Mazmoon in Urdu

پاکستان کا یوم آزادی مضمون | 14 اگست کی اہمیت, 14th august mazmoon in urdu, 14th august essay in urdu, youm e azadi par mazmoon in urdu, short essay on the independence day of pakistan in urdu, پاکستان 14 اگست کو قوم کی پیدائش کا جشن مناتا ہے, یوم آزادی کی تقریبات, ایک تبصرہ شائع کریں, featured post.

وقت کی پابندی سے ہی کامیابی ممکن ہے، منصور احمد قاسمی

وقت کی پابندی سے ہی کامیابی ممکن ہے، منصور احمد قاسمی

وقت کی پابندی سے ہی کامیابی ممکن ہے، منصور احمد قاسمی علم دین یہ اللہ کا نور ہے اور ال…

यह ब्लॉग खोजें

About meہمارے بارے میں.

محترم حضرات، خوش آمدید! ’’ اردو پریم‘‘ اس ویب سائٹ پر آپ حمد باری تعالیٰ ، نعت شریف، منقبت ، مناجات، غزلیں،نظمیں، ہر طرح کی اردو شاعری، افسانے، اور دیگر دینی و علمی اور سیاسی مضامین اور تبصرے اردو میں مطالعہ کر سکیں گے۔

Blog Archive

  • اگست 2024 6
  • جولائی 2024 9
  • اپریل 2024 1
  • مارچ 2024 2
  • فروری 2024 8
  • جنوری 2024 2
  • دسمبر 2023 9
  • نومبر 2023 47
  • اکتوبر 2023 32
  • ستمبر 2023 84
  • اگست 2023 4
  • جولائی 2023 10
  • جون 2023 37
  • اپریل 2023 8
  • مارچ 2023 2
  • فروری 2023 9
  • جنوری 2023 14
  • دسمبر 2022 18
  • نومبر 2022 15
  • اکتوبر 2022 32
  • ستمبر 2022 38
  • اگست 2022 54
  • جولائی 2022 34
  • جون 2022 31
  • مئی 2022 66
  • اپریل 2022 110
  • مارچ 2022 89
  • فروری 2022 127
  • جنوری 2022 106
  • دسمبر 2021 90
  • نومبر 2021 79
  • اکتوبر 2021 47

Popular Posts

واحد جمع الفاظ اردو میں۔ اردو قو Wahid Jama urdu Alfaaz - Urdu Grammar

واحد جمع الفاظ اردو میں۔ اردو قو Wahid Jama urdu Alfaaz - Urdu Grammar

انجم مانپوری کی انشائیہ نگاری کی خصوصیات | انجم مانپوری کے حالاتِ زندگی

انجم مانپوری کی انشائیہ نگاری کی خصوصیات | انجم مانپوری کے حالاتِ زندگی

جلسوں کی نظامت کے لیے حضور کی شان میں نعتیہ اشعار نعتیہ قطعہ نظامت کے اشعار

جلسوں کی نظامت کے لیے حضور کی شان میں نعتیہ اشعار نعتیہ قطعہ نظامت کے اشعار

  • اردو افسانہ 23
  • اردو شاعری 50
  • اردو غزل 39
  • اردو قواعد 38
  • اقوال زریں 1
  • پریم ناتھ بسملؔ 11
  • پیار محبت 2
  • تشریح خلاصہ 43
  • تنقید تحقیق 28
  • حمد باری تعالیٰ اردو میں 9
  • درود و سلام 2
  • رمضان المبارک 56
  • سوال جواب 95
  • صحت اور خوبصورتی 30
  • طنز و مزاح 8
  • مضامین و تبصرہ 400
  • مضمون نویسی 70
  • نعت شریف اردو میں 35
  • Urdu Ebook pdf Download 1

Recent Post

Random posts, recent posts.

وقت کی پابندی پر مضمون Waqt Ki Pabandi Par Mazmoon Urdu

وقت کی پابندی پر مضمون Waqt Ki Pabandi Par Mazmoon Urdu

مضمون کی تعریف | مضمون نویسی کیا ہے؟ | مضمون نگاری کے اُصول | مضمون کی قسمیں | مضمون نگاری کا فن

مضمون کی تعریف | مضمون نویسی کیا ہے؟ | مضمون نگاری کے اُصول | مضمون کی قسمیں | مضمون نگاری کا فن

برسات پر مضمون | بارش کے موسم پر مضمون | Essay On Rain In Urdu

برسات پر مضمون | بارش کے موسم پر مضمون | Essay On Rain In Urdu

Menu footer widget.

Copyright (c) 2022 Urdu Prem All Right Reseved

یومِ آزادی کا پیغام نوجوانوں کے نام: 14 اگست پر تقریر

  • سعید عباس سعید
  • 12 اگست 2022

یوم آزادی پاکستان: 14 اگست پر اردو تقریر

یوم آزادی پاکستان: 14 اگست پر اردو تقریر

صاحب صدر اور میرے عزیز ہم مکتب ساتھیو!

السلام علیکم! ہم آج وطن عزیز کی سالگرہ کے پرمسرت موقع پر یہاں جمع ہوئے ہیں ۔۔۔ اور مجھے جس موضوع پر لب کشائی کرنے کا موقع دیا گیا ہے وہ ہے "جشن آزادی اور ہم"...! صاحب صدر! میرے لیے 14 اگست محض ایک تاریخ نہیں ہے ۔۔۔ بلکہ 14 اگست وہ امانت ہے جو میرے پورکھوں نے لاکھوں قربانیاں دینے کے بعد میرے حوالے کی ہے ۔۔۔ اور مجھے بنا کسی قربانی کا دریغ کیے اسے اگلی نسلوں تک منتقل کرنا ہے ۔۔۔ 14 اگست وہ تشخص ہے جو مجھے ساری دنیا سے جدا مقام دیتا ہے ۔۔۔ 14 اگست وہ سحر ہے جس کی تلاش میں کئی ستارے ڈوب گئے ۔۔۔ 14 اگست وہ پیغام ہے جسے مجھ تک پہچانے کے لیے نجانے کتنے قاصد راستوں کی دھول ہو گئے ۔۔۔ کتنے دل ملول ہو گئے اور کتنے اشک بے مول ہو گئے ۔۔۔ میرے لیے 14 اگست محض ایک تاریخ نہیں ہے ۔

ملا نہیں وطنِ پاک ہم کو تحفے میں جو لاکھوں دیپ بجھے ہیں تو یہ چراغ جلا جناب صدر! 14 اگست کا دن میرے سال کے تین سو پینسٹھ دنوں کا سردار دن ہے ۔۔۔ یہ دن ہے تو میری عیدیں ہیں ۔۔۔ یہ دن ہے تو میری خوشیاں ہیں ۔۔۔ یہ دن ہے تو سب بہاریں ہیں ۔۔۔ یہ دن ہے تو سب نظارے ہیں ۔۔۔ میری زندگی ، میری بندگی ، میری دلکشی ، میری تازگی ، میری روشنی، میری آگہی ، میری شاعری ، میری موسیقی و مصوری ۔۔۔ سب کچھ ہے ۔۔۔ اگر یہ دن میرے مقدر کی پیشانی پر کندہ ہے!

بخت سے کوئی شکایت ہے نہ افلاک سے ہے یہی کیا کم ہے کہ نسبت مجھے اِس خا ک سے ہے جناب صدر! یہ مملکت خداد محض ایک ملک نہیں ہے ۔۔۔ یہ حضرتِ اقبال کے خوابوں کی تعبیر ہے ۔۔۔۔ یہ قائد اعظم کے سارے جذبوں کی تصویر ہے ۔۔۔ یہ کاتب تقدیر کی اک انمٹ سی تحریر ہے ۔۔۔   میری سانس پاکستان ہے ۔۔ میری آس پاکستان ہے۔۔۔ احساس پاکستان ہے ۔۔۔ صد شکر ہے میرے مولا کا۔۔۔ میرے پاس پاکستان ہے۔۔۔ اسی انمول تحفے کے لیے رب ذوالجلال کا شکر ادا کرنے کو یہ دن منایا جا رہا ہے جسے جشن آزادی یا یوم آزادی کا نام گیا ہے۔ صاحب صدر! آج کے دن ہمیں اپنے آباء و اجداد کی بےمثال قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرنا ہے اور اس بے پایاں رحمت ایزدی پر سجدہ شکر بھی ادا کرنا ہے ۔۔۔ ہمیں ان ماؤں کے بیٹوں کو خراجِ محبت پیش کرنا ہے جہنوں نے اس دیس کے چپے چپے ۔۔۔ گوشے گوشے سے یہ عہد کیا تھا کہ: خون دل دے کے نکھاریں گے رخِ برگِ گلاب ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے! اپنی گفتگو کے آخر میں مَیں بصد رنج و ملال یہ عرض کرنا چاہوں گا/ گی کہ وطن عزیز اس وقت اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے ۔۔۔ کچھ ہماری اپنی نادانیاں ہیں اور کچھ دشمنوں کی ریشہ دوانیاں ۔۔۔ ہر طرف بھوک ، افلاس کے ڈیرے ہیں ۔۔ گھمبیر اندھیرے ہیں ۔۔۔ بڑی دور سویرے ہیں ۔۔۔ صنعت و حرفت ، معیشت، تجارت ۔۔ ہر شعبہ خسارے میں ہے ۔۔ بھائی بھائی کا گلا کاٹ رہا ہے ۔۔۔ سیاسی ، لسانی اور مذہبی اختلافات نے  شدت پسندی کو فروغ دینا شروع کر دیا ہے۔۔۔۔  لیکن میرے عزیزو! ہمیں پھر ابھرنا ہے ۔۔۔ اپنی آن بان کی خاطر ۔۔۔پھر اپنی پہچان کی خاطر ۔۔۔ پیارے پاکستان کی خاطر ۔۔۔  یاد رکھیے! ہم کو یہ شعلے نہیں ، چاہت کی شبنم چاہئے ہم کو یہ خنجر نہیں ، زخموں کا مرہم چاہئے مستقل نفرت کے بدلے ، عشقِ پیہم چاہئے متحد ہوکر جئیں ، تو ایک طاقت ہم بھی ہیں گر سلامت یہ وطن ہے ، تو سلامت ہم بھی ہیں

متعلقہ عنوانات

  • پاکستان کے 75 سال
  • جشن آزادی پر تقریر
  • یوم آزادی پر تقریر
  • تقریر 14 اگست پر

اسی بارے میں

ؒپاکستان کے پہلے وزیراعظم نوابزادہ لیاقت علی خان

پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خانؒ: ان کی زندگی پر ایک نظر (ٹائم لائن)

یادگاری نوٹ 75 روپے کا

پاکستان کی پچھترویں سالگرہ پر 75 روپے کا یادگاری نوٹ جاری

پاکستان نیوی

پاکستان کے 75 برس: پاک بحریہ کی عسکری صلاحیت کتنی ہے؟

تعلیم اور یوم آزادی

ذرا سوچیے! 14 اگست ہمیں کیا پیغام دے گیا؟

images_-_2022-08-14t170215.294.webp

جشنِ آزادی مبارک: پاکستان کا قیام کیوں ضروری تھا؟

قومی ترانہ

قومی ترانہ 68 برس بعد نئی دھن کے ساتھ ریکارڈ: جشن آزادی مبارک

سعید عباس سعید سے متعلقہ.

1667917894.webp

یوم اقبال: کیا علامہ اقبال وطن پرستی کے مخالف تھے؟ اقبال کا تصورِ وطنیت

1667919188.webp

جون ایلیا ایک حیرت انگیز شاعر: جون ایلیا کی بیسویں برسی پر ان کی شاعری کا انتخاب

1667883118.webp

یوم اقبال : علامہ اقبال کے بارے میں 7 دلچسپ حقائق جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

1667762191.webp

علامہ اقبال کے شخصیت کے 5  دلکش رنگ: مکاتیبِ اقبال کی روشنی میں

1667533674.webp

اسلام اور سائنس: علامہ اقبال کی تصنیف "اسلام میں مذہبی فکر کی تشکیل نو"  کی روشنی میں

1667407550.webp

علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ: یوم اقبال کے حوالے سے تقریر

  • غــزہ کی پٹی سے بیک وقت 6 قیــدیوں کی لاشــیں برآمد
  • ختم نبوت کیاہے؟؟؟
  • یحییٰ سنوارکون ہیں؟

فیچر اور تجزیے

اسلام اور مغرب

کیا اسلام مغرب کا دشمن ہے؟ از تمارا سن

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی.

  • یورپ میں فلسطین کے حق میں سیاسی اثرورسوخ

deeniyatmaktab.com

جشن آزادی پاکستان – Speech on Jashn e Azadi Pakistan

صدر گرامی قدر! آج کی محفل میں میرا موضوع تقریر ہے۔ میں اپنی پہچان کی تلاش میں تحریک پاکستان کے ایمان آفریں

دور میں داخل ہوتا ہوں۔ ایک طرف برطانوی طاغوت ہے جو ہزاروں برس حکومت کرنے کا اعلان کر رہا ہے دوسری طرف ہندو سامراج ہے جو مسلمانوں سے اپنی ہزار سالہ غلامی کا انتقام لینے پر تلا ہوا ہے۔ ان دو عفریتوں کے درمیان میرا سیم قائد محمد علی جناح مسکرا رہا ہے۔ اس کی پیشانی پر فتح عظیم کی بشارت لکھی ہے۔ وہ اتحاد تنظیم اور ایمان کا اسلحہ لے کر وقت کی بلندیوں پر ابھرتا ہے۔ اس کی آواز وقت کا سینہ چیر کر ہر مسلمان کے دل کی دھڑکن بن جاتی ہے۔ ملت اسلامیہ کے تمام اسلامیہ کا ہر اول دستہ بن جاتے ہیں۔ غیرت مند فرزندان توحید کے پہلو بہ پہلو میرے جیسے لاکھوں طلبہ بھی اس

اور جناب صدر! ایسے ہمت آفریں دور میں ایک برطانوی نما قائد سے پوچھتا ہے کہ پاکستان کب وجود میں آئے گا

تو میرے قائد کا یہ جواب تاریخ کی انمٹ گواہی بن جاتا ہے کہ پاکستان تو اس وقت ہی معرض وجود میں آ گیا تھا جب برصغیر میں پہلے ہندو نے اسلام قبول کیا تھا“۔ یہ میرے قائد کا جواب ہی نہیں تھا بلکہ تقدیر کا فیصلہ تھا۔ ایسا فیصلہ جس نے پاکستان کی صورت میں ملت اسلامیہ کو اس کی پہچان عطا کر دی۔ جناب والا! پاکستان محض ایک ملک کا نام نہیں بلکہ ایک عظیم نظریہ کی سربلندی کا پیغام ہے۔ یہ فقط ایک خطہ زمین نہیں بلکہ یہاں کا ذرہ ذرہ اسلامی غیرت کا امین ہے۔ یہ صرف ایک ریاست نہیں بلکہ خدائے قدوس کی عظیم امانت ہے۔ صدر ذی وقار! پاکستان ہماری پہچان ہے۔ اس عظیم سرزمین نے ہمیں کیا کچھ عطا نہیں کیا۔ اقوام عالم میں بلند رتبہ عطا کیا۔ باطل سے ٹکرانے کا حوصلہ بخشا۔ باوقار زندگی کا اسلوب اور غیرت ایمانی کا شعور بخشا۔ جغرافیائی تحفظ اور نظریاتی شکوہ عطا کیا۔ تہذیب کا حسن اور تمدن کا وقار عطا کیا۔ اسلامی قلعہ بن کر ہماری حفاظت کی۔ صنعت و حرفت کی ترقی اور معیشت کا وقار بخشا۔ جوہری توانائی کا اعزاز بخش کر ہمارے مستقبل کو محفوظ کر دیا۔ کا حق تو یہ ہے کہ مقدس سر زمین اللہ کا احسان ہے اس کی حرمت پر ہماری جان بھی قربان ہے ملک و ملت کے تحفظ کو یہی اعلان سب سے اعلیٰ سب سے پہلے اپنا پاکستان ہے جناب والا! اپنی پہچان کے عزیز نہیں ہوتی۔ پہچان کھو جائے تو اقوام حالات

کے رہگزاروں میں گم ہو جاتی ہیں۔ اور اس مملکت خداداد کی پہچان اسلام ہے۔ وہ

اسلام جس نے بزم عالم میں چودہ صدیاں قبل پہلی مرتبہ اسلامی سلطنت کی بنیاد ڈالی

تھی۔ وہ اسلامی سلطنت جس کا دارالخلافہ مدینہ منورہ تھا اور جس کی وسعتیں شام ابد

تک وسیع تھیں۔ وہ اولین اسلامی حکومت جس کے خدو خال محبوب دو عالم حضور محمد مصطفی ملا ایم نے ابھارے تھے۔ وہی اولین اسلامی سلطنت پاکستان کا آئیڈیل ہے۔ وہ اسلامی سلطنت جس کا منشور قرآن حکیم کی صورت میں وقت کے کوہ فاران پر طلوع ہوا تھا۔ اس پہچان کو قائد اعظم محمد علی جناح نے ہمیشہ پیش نظر رکھا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ جب بابائے ملت سے ایک انگریز صحافی نے سوال کیا کہ پاکستان کا دستور کیا ہوگا تو قائد اعظم نے دوٹوک انداز میں فرمایا تھا کہ

پاکستان کا دستور تو چودہ صدیاں قبل وجود میں آچکا ہے اور وہ ہے قرآن مجید جناب صدر! پاکستان اسی عظیم نظریاتی سربلندی کی عصر حاضر میں تشکیل نو

ہے۔ علامہ اقبال نے اسی لئے فرمایا تھا کہ ے اپنی ملت پر قیاس اقوام مغرب سے نہ کر خاص ہے ترکیب میں قوم رسول ہاشمی جناب والا! آج وقت کا تقاضا ہے کہ اپنی شناخت کو بصد افتخار اقوام عالم کے سامنے پیش کیا جائے۔ پاکستان سے فکری اور عملی پجہتی کا مظاہرہ کیا جائے۔ جب آندھیوں کی آمد ہوتی ہے تو کمزور سے کمزور پرندہ بھی اپنے آشیانے کی حفاظت کرتا ہے اور میرا پاکستان تو لطف و رحمت کا سائبان ہے۔ راحت زندگی اور مونس بھی آئے۔ قلب و جان ہے۔ ہم کیسے گوارا کر سکتے ہیں کہ اس پر معمولی سی 

آج ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ تیرے نام پر

تیرے اعزاز پر تیرے پیغام پر

تیرے اقبال پر تیرے انعام پر

جاں لٹا دیں گے ہم دین اسلام پر

سرزمین وطن سرزمین وطن

صدر ذی وقار! پاکستان کی صورت میں ہماری یہ ملی شناخت آسانی سے عطا

نہیں ہوئی۔ لاکھوں شہداء نے اپنا مقدس لہو اس ارض پاک کے وجود کی خاطر نذر

کیا۔ بے شمار خواتین اسلام نے اپنی عصمتوں کے آبگینے پاکستان کی عظمت پر نثار

کر دیئے۔ معصوم بچے نوکوں پر اچھالے گئے۔ بزرگوں نے اپنی زندگیوں کا قیمتی اثاثہ پاکستان کے تقدس پر قربان کر دیا۔ اس سرزمین کے ذرے ذرے سے فدایان اسلام کے پاکیزہ خون کی مہک پھوٹتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ سرزمین ہمیں مانند حرم عزیز ہے۔ یہ ہمارا فکری و عملی سرمایہ ہی نہیں بلکہ عالم اسلام کی آنکھوں کا نور بھی ہے۔ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ یہ ارض عظیم عطا کر کے رب کریم نے اسلامیان ہند ہی کو نہیں بلکہ زمانے بھر کے فرزندان توحید کو شوکت ایمان کا قلعہ عطا کیا ہے۔ محترم حاضرین! آج باطل قوتیں پھر ہماری ایمانی غیرت کو للکار رہی ہیں۔ ہماری بہادر افواج وطن عزیز کی پاسبان ہیں۔ ہمیں نظریاتی محاذ پر ایمانی جلال کے ساتھ ڈٹ جانا چاہیے۔ ہم قائد اعظم کے سپاہی علامہ اقبال کے شاہین ہیں۔ طالب علموں نے پاکستان بنایا تھا تو اسے بچانا بھی جانتے ہیں۔ میں اہل وطن تک یہ پیغام پہنچانا چاہتا ہوں کہ خدارا ایک ہو جائیں۔ ہم پنجابی سندھی، بلوچی اور پٹھان نہیں بلکه اول و آخر سب مسلمان پاکستانی ہیں۔ اگر پاکستان سلامت ہے تو عظمت اسلام کا قلعہ سلامت ہے۔ اگر پاکستان سربلند ہے تو ہماری پہچان بھی زندہ ہے۔ اگر پاکستان کی سرحدیں محفوظ ہیں تو ہمارا مستقبل تابندہ ہے۔ اگر توحید کی یہ امانت سلامت ہے تو عالم اسلام کی امیدوں کی تابندگی ہمیشہ بر قرار ر ہے ہی۔ کی پہچان پاکستان کے نام پر میں اس پیغام کے ساتھ اجازت چاہتا ہوں کہ ارے ارض پاک تیری حرمت عزیز تر ہے

تو روح زندگی ہے تو عزم معتبر ہے

ظلمت کدوں میں تو ہی تو غازہ سحر ہے پیغام آگہی ہے نور دل و نظر ہے اپنے عمل سے تجھ کو ہم نکھار دیں گے سو بار تجھ پہ اپنی ہم جان وار دیں گے

14 اگست یوم آزادی پاکستان پر تقریر

Leave a Comment Cancel reply

Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.

Wao Study

Youm e Azadi Essay in Urdu

Hello everyone! I hope you are all feeling great. Today, I am so glad because I want to share something very interesting with you. It’s a PDF on Essay in Urdu about a most important day in Pakistan’s history titled “Youm e Azadi”. Let’s delve into why this day is so important and how it brings happiness and unity to the nation.

What is Youm e Azadi (Independence Day)?

Independence Day symbolizes the victory of freedom and independence for a nation. For Pakistanis, it symbolizes the day when they received their right to live life according to their beliefs and values. It’s a day celebrated with pride and gratitude.

Why Youm e Azadi (Independence Day) Matters?

For the people of Pakistan, independence means the opportunity to save their religious, cultural, and social values. It’s a reminder of the sacrifices made by their ancestors to achieve this freedom. Independence Day works as a beacon of hope, inspiring citizens to make an effort for the progress and happiness of their country.

Youm e Azadi Essay in Urdu PDF:

The PDF includes:

  • An amazing essay about Youm e Azadi (Independence Day).

How to Download:

To download the PDF about the importance of Youm e Azadi (Independence Day), click on the “Download” button given above.

Conclusion:

In conclusion, Independence Day is not just a date for us on the calendar. It’s a celebration of freedom, unity, and national pride. Let’s celebrate this day with joy and respect, and make a commitment to work tirelessly for the progress and Happiness of Pakistan.

Thanks for reading. I hope you enjoyed this PDF and explored a lot of info about Youm e Azami (Independence Day). So, don’t forget to share it with your friends, family members, and everyone who wants to learn about Youm e Azadi (Independence Day).

More Valuable PDFs:

We have more informative PDFs available, We hope you will enjoy them too :

  • Mehnat ki Barkat Essay in Urdu .
  • Tandrusti Hazar Naimat hai Essay in Urdu .
  • Hazrat Muhammad ﷺ Essay in Urdu .
  • Taleem e Niswan Essay in Urdu .
  • Mera School Essay in Urdu .

Related Posts

do good have good story

Do Good Have Good Story: A Heartwarming Tale of Kindness

My Aim in Life Essay in English for Class 12

My Aim in Life Essay Quotations: Inspiring Reflections

Leave a comment cancel reply.

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.

youm e azadi essay in urdu for class 6

azadi aik Naimat hai essay/آزادی ایک نعمت ہے مضمون

Azadi aik naimat hai essay in urdu, “آزادی ایک نعمت ہے” مضمون.

دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت میری مٹی سے بھی خوشبوئے وفا آئے گی

آزادی بلاشبہ انسانی معاشرے میں  سب سے زیادہ عزیز اور ضروری پہلوؤں میں سے ایک ہے۔ یہ ایک بنیادی حق ہے جو افراد کو اپنی زندگیوں کو ان کی اپنی پسند اور خواہشات کے مطابق گزارنے کی اجازت دیتا ہے۔  جبر و استبداد یا بے جا پابندی سے آزاد ہو کر زندگی گزارنا آزادہ کہلاتا ہے ۔ تاریخ  انسانی بھری پڑی ہے جب لوگوں نے آزادی کی خاطر جدوجہد کی اور  لازوال قربانیاں دیں اسی وجہ سے  اس کی موروثی قدر اور معاشروں اور تہذیبوں کو تشکیل دینے کی صلاحیت کو تسلیم کیا  گیا ہے۔

اس بات کا اندازہ ہم اس بات سے لگا سکتے ہی کہ دنیا کی ہر زبان مین آزادی کی افادیت  پر مواد موجود ہے دنیا بھر کے ادب  میں وطن پرستی کے جذبات کا اظہار بھرپور طریقوں سے کیا گیا ہے  ۔ ہم اپنی عام زندگی میں  بھی وطن اور اس کی محبت کے حوالے سے جو جذبات و احساسات  رکھتے ہیں  اس کو اکثر  شاعری کی صورت میں  پیش کیا جاتا ہے  ۔آزادی اور  وطن پرستی ایک  مستحسن جذبہ ہے۔

خدا کرے میری ارض پاک پر اترے وہ فصلِ گل جسے اندیشہء زوال نہ ہو یہاں جو پھول کھلے وہ کِھلا رہے برسوں یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو یہاں جو سبزہ اُگے وہ ہمیشہ سبز رہے اور ایسا سبز کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو گھنی گھٹائیں یہاں ایسی بارشیں برسائیں کہ پتھروں کو بھی روئیدگی محال نہ ہو خدا کرے نہ کبھی خم سرِ وقارِ وطن اور اس کے حسن کو تشویش ماہ و سال نہ ہو ہر ایک خود ہو تہذیب و فن کا اوجِ کمال کوئی ملول نہ ہو کوئی خستہ حال نہ ہو خدا کرے کہ میرے اک بھی ہم وطن کے لیے حیات جرم نہ ہو زندگی وبال نہ ہو

اس مضمون میں ہم آزادی کی کثیر جہتی نوعیت، انسانی زندگی کے مختلف پہلوؤں میں اس کی اہمیت اور اس کے تحفظ اور فروغ سے وابستہ چیلنجوں اور ذمہ داریوں کا جائزہ لیں گے۔ سیاسی آزادی سے لے کر شخصی آزادی تک، سماجی انصاف سے لے کر معاشی بااختیار بنانے تک، آزادی انسانی وجود کے ہر پہلو پر پھیلی ہوئی ہے اور اس بنیاد کا کام کرتی ہے جس پر ترقی پزیر معاشروں کی تعمیر ہوتی ہے۔

لہو وطن کے شہیدوں کا رنگ لایا ہے اچھل رہا ہے زمانے میں نام آزادی

سب سے پہلے، آئیے ہم سیاسی آزادی کے تصور پر غور کریں۔ سیاسی آزادی سے مراد افراد کے اپنے معاشروں کی حکمرانی میں براہ راست یا منتخب نمائندوں کے ذریعے حصہ لینے کا حق ہے۔ اس میں تقریر، اسمبلی اور انجمن کی آزادی کے ساتھ ساتھ ووٹ ڈالنے اور عوامی عہدہ رکھنے کا حق شامل ہے۔ جمہوریت کے کام کرنے کے لیے سیاسی آزادی ضروری ہے، کیونکہ یہ اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ شہریوں کو ان فیصلوں میں آواز ملے جو ان کی زندگیوں اور ان کی برادریوں اور قوموں کی سمت کو متاثر کرتے ہیں۔

وطن کے جاں نثار ہیں وطن کے کام آئیں گے ہم اس زمیں کو ایک روز آسماں بنائیں گے

سیاسی آزادی کے علاوہ، شخصی آزادی آزادی کا ایک اور اہم پہلو ہے۔ ذاتی آزادی کا تعلق ان حقوق اور آزادیوں سے ہے جن سے افراد اپنی نجی زندگی میں لطف اندوز ہوتے ہیں، ریاست یا دوسرے افراد کی مداخلت یا مداخلت سے پاک۔ اس میں ضمیر، مذہب اور عقیدے کی آزادی کے ساتھ ساتھ کسی کے منتخب طرز زندگی، کیریئر، یا تعلقات کو بغیر کسی ظلم و ستم یا امتیاز کے خوف کے اپنانے کی آزادی شامل ہے۔ ذاتی آزادی معاشرے کے اندر تخلیقی صلاحیتوں، تنوع اور انفرادیت کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے، کیونکہ یہ لوگوں کو آزادانہ طور پر اظہار خیال کرنے اور زندگی میں اپنے راستے پر چلنے کی اجازت دیتی ہے۔

مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے وہ قرض اتارے ہیں کہ واجب بھی نہیں تھے

مزید یہ کہ آزادی سماجی انصاف کے تصور سے گہرا تعلق رکھتی ہے۔ سماجی انصاف معاشرے کے اندر وسائل، مواقع اور حقوق کی منصفانہ اور منصفانہ تقسیم کو شامل کرتا ہے، قطع نظر اس کی نسل، جنس، نسل یا سماجی اقتصادی حیثیت سے۔ یہ نظامی عدم مساوات اور ناانصافیوں کو دور کرنے کی کوشش کرتا ہے جو لوگوں کے کچھ گروہوں کو اپنے حقوق اور آزادیوں سے پوری طرح لطف اندوز ہونے سے روکتے ہیں۔ سماجی انصاف ایک زیادہ جامع اور مساوی معاشرہ بنانے کے لیے ضروری ہے، جہاں تمام افراد کو اپنی صلاحیتوں کو پورا کرنے اور مشترکہ بھلائی میں حصہ ڈالنے کا موقع ملے۔

مزید برآں، اقتصادی آزادی افراد اور معاشروں کی زندگیوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ معاشی آزادی سے مراد افراد اور کاروباری اداروں کی رضاکارانہ تبادلے، تجارت اور کاروبار میں حکومت یا دیگر اداکاروں کی غیر ضروری مداخلت یا ضابطے کے بغیر شامل ہونے کی صلاحیت ہے۔ اس میں جائیداد کی ملکیت، کاروبار شروع کرنے، معاہدے کرنے، اور من مانی پابندیوں یا رکاوٹوں سے پاک معاشی مواقع حاصل کرنے کا حق شامل ہے۔ معاشرے کے اندر جدت، مسابقت اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے معاشی آزادی ضروری ہے، کیونکہ یہ سرمایہ کاری، ترقی اور ملازمت کی تخلیق کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

تاہم، یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ آزادی ذمہ داریوں اور حدود کے ساتھ آتی ہے۔ آزادی کے استعمال کو دوسروں کے حقوق اور آزادیوں کے احترام کے ساتھ ساتھ قانون کی حکمرانی اور عدل و انصاف کے اصولوں کی پاسداری سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔ مزید برآں، آزادی کے حصول کے لیے اخلاقی تحفظات اور مشترکہ بھلائی کے عزم سے رہنمائی ہونی چاہیے، کیونکہ دوسروں کی بھلائی کا خیال کیے بغیر بے لگام آزادی افراتفری، تنازعہ اور نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔

آخر میں، آزادی درحقیقت ایک نعمت ہے جس کی قدر، حفاظت اور برقرار رکھنا ضروری ہے۔ یہ ایک منصفانہ، خوشحال اور ہم آہنگ معاشرے کی بنیاد ہے، جہاں افراد عزت کے ساتھ زندگی گزار سکتے ہیں، اپنی خواہشات کی پیروی کر سکتے ہیں اور انسانیت کی بہتری میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ جیسا کہ ہم اپنی زندگیوں اور معاشروں میں آزادی کی اہمیت پر غور کرتے ہیں، آئیے آئندہ نسلوں کے لیے اس کی حفاظت اور فروغ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کریں۔

کارواں جن کا لٹا راہ میں آزادی کی قوم کا ملک کا ان درد کے ماروں کو سلامؔ    
ملکی ترقی میں خواتین کا کردار

Leave a Comment Cancel reply

Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.

آسان ٹیکنالوجی

یوم آزادی مضمون.

پاکستان کا یوم آزادی ایک اہم موقع ہے جو برصغیر پاک و ہند کی تاریخ میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔ 14 اگست 1947 کو پاکستانی قوم ایک آزاد ریاست کے طور پر ابھری جس نے برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی کا خاتمہ کیا۔ یہ دن ان لاتعداد افراد کی جدوجہد، قربانیوں اور خوابوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے قیام کے لیے جدوجہد کی۔ پاکستان کا یوم آزادی بہت زیادہ فخر، عکاسی اور جشن کا وقت ہے، کیونکہ یہ ایک خودمختار قوم کی پیدائش اور اس کے لوگوں کی لچک کی علامت ہے۔یوم آزادی مضمون ،آزادی کی تاریخی پس منظر، حصول پاکستان کے لئے قربانیوں اور جدوجہد، ابتدائی مسائل اور یوم آزادی کی جشن پر مشتمل ہے۔

یوم آزادی مضمون

تاریخی پس منظر

پاکستان کے یوم آزادی کے حقیقی جوہر کو سمجھنے کے لیے ہمیں اس کی تشکیل سے متعلق تاریخی تناظر میں غور کرنا چاہیے۔ برصغیر پاک و ہند تقریباً 200 سال تک برطانوی راج کے تحت رہا اور 20ویں صدی کے اوائل تک آزادی کی تحریک نے زور پکڑ لیا۔ تاہم، جیسے جیسے آزادی کی جدوجہد آگے بڑھی، یہ واضح ہو گیا کہ برصغیر کے اندر متنوع مذہبی اور ثقافتی شناختوں کو ایک سوچے سمجھے حل کی ضرورت ہے۔

مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے مطالبے نے آل انڈیا مسلم لیگ کے قیام کے ساتھ ہی اہمیت حاصل کی، جس کی قیادت محمد علی جناح جیسے بصیرت والے رہنماؤں نے کی۔ مسلمانوں کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے جناح کا غیر متزلزل عزم 1940 کی مشہور لاہور قرارداد پر منتج ہوا، جس میں ایک علیحدہ مسلم ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا گیا۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد، برطانوی حکومت نے ہندوستان کو آزادی دینے کی ناگزیریت کو محسوس کیا۔ اس طرح 14 اگست 1947 کو  پاکستان برطانوی راج سے آزاد ہوا۔ برصغیر نے تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت کا مشاہدہ کیا، مذہبی کشیدگی اور تشدد کے ساتھ۔ چیلنجوں کے باوجود، پاکستان ایک خودمختار ریاست کے طور پر ابھرا، جناح نے اس کے پہلے گورنر جنرل کا کردار سنبھالا۔

یہ بھی پڑھیں: اردو زبان کی اہمیت پر مضمون

جدوجہد اور قربانیاں 

آزادی کی طرف سفر مشکل تھا، جس میں بے پناہ جدوجہد اور قربانیاں شامل تھیں۔ ان گنت افراد نے علیحدہ وطن کے خواب کو حاصل کرنے کے لیے انتھک جدوجہد کی۔ پاکستان کا یوم آزادی ان بہادر روحوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے جنہوں نے آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے اپنی جانوں، گھروں اور معاش کی قربانیاں دیں۔

1947 میں برصغیر کی تقسیم کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تشدد اور فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی۔ برادریاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں، اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے، ناقابل تصور مشکلات برداشت کر رہے تھے۔ تقسیم کے نشانات ان لوگوں کی یادوں میں نقش ہیں جنہوں نے المناک واقعات کو دیکھا۔ پاکستان کا یوم آزادی ان تاریک وقتوں کو برداشت کرنے والوں کی طرف سے دکھائی جانے والی لچک اور طاقت کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔

مزید برآں، آزادی کی جدوجہد صرف جسمانی دائرے تک محدود نہیں تھی۔ دانشوروں، شاعروں، ادیبوں اور کارکنوں نے رائے عامہ کی تشکیل اور عوام کو متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ علامہ اقبال جیسی ممتاز شخصیات جنہوں نے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کا تصور پیش کیا اور فیض احمد فیض، جن کی شاعری نے نسلوں کو متاثر کیا، لوگوں کے اجتماعی شعور پر انمٹ نقوش چھوڑے۔

ابتدائی مسائل

پاکستان کی آزادی کے بعد کے ابتدائی سالوں میں، قوم کو بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جو اس کی ترقی میں رکاوٹ بنے۔ قوم کی تعمیر کا کام مشکل تھا، کیونکہ پاکستان کو شروع سے ہی اپنا گورننس سسٹم، انفراسٹرکچر اور معاشی استحکام قائم کرنا تھا۔ تقسیم کے دوران بڑے پیمانے پر ہجرت نے سماجی تانے بانے کو درہم برہم کر دیا تھا، جس سے فرقہ وارانہ کشیدگی اور آبادی میں بے گھر ہونے کا احساس پیدا ہوا۔

مزید یہ کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان وسائل اور اثاثوں کی تقسیم نے نئے بننے والے ملک میں معاشی عدم توازن اور ضروری وسائل کی کمی کو جنم دیا۔ مناسب صنعتی انفراسٹرکچر کی کمی، محدود تعلیمی ادارے، اور نوزائیدہ بیوروکریسی نے ملک کی ترقی میں نمایاں رکاوٹیں کھڑی کیں۔

مزید برآں، پاکستان کو اپنی قومی شناخت کا تعین کرنے اور متنوع نسلی، لسانی اور ثقافتی گروہوں کو ایک مربوط مجموعی میں ضم کرنے کے مشکل کام کا سامنا کرنا پڑا۔ صوبوں کے درمیان اتحاد کا احساس پیدا کرنے اور بین الصوبائی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے محتاط توجہ اور کوششوں کی ضرورت ہے۔

 بیرونی عوامل جیسے علاقائی تنازعات اور پڑوسی ممالک کے ساتھ کشیدہ تعلقات نے پاکستان کو درپیش ابتدائی چیلنجوں میں اضافہ کیا۔ مثال کے طور پر مسئلہ کشمیر ایک اہم نکتہ ہے اور اس کے علاقائی استحکام پر دیرپا اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ان ابتدائی مسائل کے باوجود، پاکستان نے رکاوٹوں پر قابو پانے کے لیے لچک اور عزم کا مظاہرہ کیا۔ قوم نے ترقی اور ترقی کے سفر کا آغاز کیا، تدریجی منصوبہ بندی، پالیسی اصلاحات اور مقصد کے اجتماعی احساس کے ذریعے آہستہ آہستہ ان چیلنجوں سے نمٹا۔

پاکستان کو درپیش ابتدائی مسائل کو پہچاننا ضروری ہے کیونکہ انہوں نے ملکی تاریخ کے دھارے کو تشکیل دیا اور اس کے بعد کی پالیسیوں سے آگاہ کیا۔ ان چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئے اور ان سے سیکھتے ہوئے، پاکستان مزید جامع، خوشحال اور ہم آہنگ معاشرے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

کامیابیاں اور پیشرفت

گزشتہ سات دہائیوں میں پاکستان نے مختلف شعبوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ درپیش چیلنجز کے باوجود قوم نے تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں قابل ذکر ترقی حاصل کی ہے۔ پاکستان کا یوم آزادی ان کامیابیوں کا جشن مناتا ہے اور ملک کی ترقی اور ترقی کے امکانات کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔

تعلیم کے میدان میں، پاکستان نے رسائی اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے کافی کوششیں کی ہیں۔ تعلیمی ادارے پھیل چکے ہیں، جو لاکھوں بچوں کو اپنے خوابوں کی تعاقب کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ حکومت نے ملک کی ترقی کے لیے خواتین کو بااختیار بنانے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے شرح خواندگی کو بڑھانے اور تعلیم میں صنفی فرق کو پر کرنے کے لیے اقدامات نافذ کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک چین دوستی  مضمون

حالیہ برسوں میں پاکستان کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی ایک کلیدی توجہ رہی ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) جیسے بڑے نقل و حمل کے منصوبوں نے نہ صرف ملک کے اندر رابطوں کو بہتر کیا ہے بلکہ علاقائی تجارت اور اقتصادی تعاون کو بھی بڑھایا ہے۔ توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری نے بجلی کی قلت کو کم کیا ہے اور بجلی تک رسائی میں اضافہ کیا ہے، جس سے شہری اور دیہی دونوں علاقوں کو فائدہ پہنچا ہے۔

پاکستان میں دیکھنے میں آنے والی تکنیکی ترقی اس کی جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کے مرکز کے طور پر اس کی صلاحیت کا ثبوت ہے۔ آئی ٹی انڈسٹری نے ترقی کی ہے، متعدد اسٹارٹ اپس اور سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کمپنیوں نے عالمی سطح پر پہچان حاصل کی ہے۔ ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینے اور آئی ٹی کے شعبے کے لیے سازگار حالات فراہم کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں نے پاکستان کے ایک ٹیکنالوجی سے متعلق قوم کے طور پر ابھرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

پاکستان نے فن، ثقافت اور کھیل کے میدان میں بھی نمایاں پیش رفت کی ہے۔ قوم کو اپنے بھرپور ورثے اور متنوع ثقافتی روایات پر فخر ہے۔ پاکستانی فنکاروں، موسیقاروں اور فلم سازوں نے پاکستانی عوام کی صلاحیتوں اور تخلیقی صلاحیتوں کو ظاہر کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کی ہے۔ کھیلوں کے میدان میں پاکستان نے غیر معمولی کھلاڑی پیدا کیے جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قوم کا نام روشن کیا

یوم آزادی کا جشن

پاکستان کا یوم آزادی بے پناہ قومی فخر اور اتحاد کا موقع ہے۔ ملک بھر میں یہ دن انتہائی جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے۔ تہواروں میں پرچم کشائی کی تقریبات، پریڈ، ثقافتی پرفارمنس اور آتش بازی شامل ہیں۔ اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں خصوصی تقریبات کا اہتمام کرتی ہیں جہاں طلباء تقاریر، شاعری کی تلاوت اور اسکٹس کے ذریعے اپنی حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

پاکستان کے یوم آزادی کی خاص باتوں میں سے ایک صدر کا قوم سے خطاب ہے۔ صدر پاکستان کا قوم سے خطاب، گزشتہ سال کی کامیابیوں کی عکاسی اور مستقبل کے لیے حکومت کے وژن کا خاکہ پیش کرنے پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ خطاب پاکستان کے شہریوں کے لیے تحریک اور ترغیب کا ذریعہ ہے اور ان پر زور دیتا ہے کہ وہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کریں۔

 پاکستان کا یوم آزادی لوگوں کے لیے ان ہیروز اور شہدا کے لیے اظہار تشکر کرنے کا ایک موقع ہے جنہوں نے ملک کی آزادی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ محمد علی جناح اور علامہ اقبال جیسے قومی رہنمائوں کی قبروں پر شہری حاضری دیتے ہیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ یاد کا یہ عمل جرات، قربانی اور لگن کی ان اقدار کو تقویت دیتا ہے جو پاکستان کی تخلیق میں اہم کردار ادا کرتی تھیں۔

پاکستان کا یوم آزادی ان نظریات کی عکاسی، جشن اور تجدید عہد کا وقت ہے جو قوم کو تقویت دیتے ہیں۔ یہ دن ماضی کی جدوجہد اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے جبکہ پاکستان کی مختلف شعبوں میں کامیابیوں اور پیش رفت کو بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔ جیسے جیسے قوم آگے بڑھتی ہے، اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے ان اصولوں کو یاد رکھنا ضروری ہے جنہوں نے بانیوں کی رہنمائی کی۔

پاکستان کا یوم آزادی ایک یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے کہ آزادی ذمہ داری کے ساتھ آتی ہے۔ یہ ہمارے معاشرے میں امن، رواداری اور شمولیت کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کرنے کا دن ہے۔ اپنے عوام کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے، پاکستان زندگی کے تمام شعبوں میں بہترین کارکردگی کے لیے کوششیں جاری رکھ سکتا ہے اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر کر سکتا ہے۔

اس پرمسرت موقع پر، آئیے ہم آزادی کے جذبے کا جشن منائیں، اپنی قوم کے تنوع کی قدر کریں، اور ایک روشن اور زیادہ خوشحال پاکستان کی تشکیل کے لیے مل کر کام کریں۔

یہ بھی پڑھیں: عید الفطر پر مضمون

متعلقہ تحریریں

سی پیک پر مضمون

  • English News
  • آج کا اخبار
  • شہروں کی خبریں
  • مضامین و انٹرویوز
  • آج کی تصاویر‎
  • تصاویری گیلریاں
  • سابقہ ​​اخبارات
  • دلچسپ و عجیب

میر افسر امان

14اگست2016ء یوم آزادی پاکستان

پیر 15 اگست 2016

Mir Afsar Aman

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

Dianat Aur Farz Shanasi Jurm Thehri

دیانت اور فرض شناسی جرم ٹھہری (ملک محمد سلمان)

Ana Parast Insan Bad Tareen Anjam Se Do Char Hota Hai

اناپرست انسان، بدترین انجام سے دوچار ہوتاہے (قاسم علی شاہ)

Khud Kalami

خودکلامی (قاسم علی شاہ)

Badle Ke Baghair Badalna Hoga Riyasat Ko

بدلے کے بغیر بدلنا ہوگا ریاست کو! (ساجد خان)

Sach Bolna Mushkil Likhna Bahut Aasan

سچ بولنامشکل، لکھنا بہت آسان (ساجد خان)

Kyu Daren Zindagi Me Kya Hoga

کیوں ڈریں زندگی میں کیاہوگا! (ساجد خان)

Pakistan Mein Ehsaas Zimadari Ka Fuqdan

پاکستان میں احساس ذمہ داری کا فقدان (محمد رضا سید)

Tehreek Adam Aitmad Kheel Shoro

تحریک عدم اعتماد،کھیل شروع! (جنید نوازچوہدری (سویڈن))

KhudPasandi Aik Mohlak Nafsiyati Bimari

خودپسندی، ایک مہلک نفسیاتی بیماری (محمد عبداللہ)

Darmiyani Umer

درمیانی عمر‎‎ (فیضی ڈار)

Mysure Mein Mehsoor Sumaira

میسور میں محصور سمیرا۔۔! (ڈاکٹر لبنی ظہیر)

Siyasat Nama

سیاست نامہ‎‎ (محمد بشیر)

متعلقہ عنوان :

میر افسر امان کے کالمز.

پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں

جمعہ 24 دسمبر 2021

ایران اور افغانستان

ہفتہ 20 نومبر 2021

جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار

منگل 16 نومبر 2021

افغانوں کی پشتو زبان اور ادب

ہفتہ 13 نومبر 2021

افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار

جمعہ 5 نومبر 2021

افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط

منگل 2 نومبر 2021

افغان ،ہندوستان کے حکمران

ہفتہ 30 اکتوبر 2021

افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4

بدھ 27 اکتوبر 2021

Anam Ahsan

عبدالماجد ملک

Hassan Bin Sajid

حسان بن ساجد

Zabeeh Ullah Balghan

ذبیح اللہ بلگن

UrduPoint.com

  • Contact Us  
  • Disclaimer  
  • Privacy Policy  
  • Advertisment  
  • PakistanPoint  
  • English News  
  • Arabic News  
  • About Us  
  • Send Your Content  
  • RSS Feed  
  • News Widget  

UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News

© 1997-2024, UrduPoint Network

All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.

14th August 1947 (Youme-Azadi) Taqreer (Speech In Urdu)

14 August 1947

This is the great blessing of Allah on Muslims of Asia that they got a piece of earn on this globe and have their own entity and one Nation Now. Our kin gave give up in an immense add-up to get this nation. All you Pakistani darlings will discover Urdu taqreer on the premise of the national day 14th August 1947. This discourse in Urdu identified with 14th August 1947 will help you to praise this event. Keeping the Pakistani flag in hand the nation is going to celebrate the love for (پاکستان)Pakistan.

Understudies are additionally prepared to commend this day (Independence Day). Youme-Azadi (youm-e-azadi) Jashn-e-Azadi Mubarak , Wishing, Celebration, Blessing Day talks (Debates) Taqreers in urdu and English arrive on this website page at mobiledady.com and partook in the diverse capacity of Independence Day of Pakistan. Schools and universities will open and some opposition will be held by 14th August 1947. Download the Urdu speech for 14th August autonomy day on the topic “Speech on 14th august in Urdu”. Get Urdu taqreer (discourse) 14th August 1947 national day.

Now you can watch here beautiful 14th August 1947 Youme-Azadi Taqreer (Speech In Urdu) for the young students of Private Gov’t, schools Colleges and Universities… Here is some 14th August Speech In Urdu’s best selection for you. The latest speech on independence day in Urdu and independence day speech in Urdu for school students by mobiledady.

Independence Day Of Pakistan Youm E Azadi 14 August Speech In Urdu

Read the complete 14 august speech in the Urdu language for school and other ceremonies preparation. This is the best speech on 14 august in Urdu for boys and girls at the school level. It is easier than the speech on 14 august in English and you can easily remember it at the time of Taqreer.

Beautiful Independence Day 14 August 2017 Urdu Speech

More Terms About Urdu Speech:

Written Speech On 14 August In Urdu

Independence Day Speech In Urdu Pdf

Speech On the Independence Day Of Pakistan In Urdu

Youm E Azadi Speech In Urdu

Speech On 14 August In Urdu Lyrics

Independence Day Speech In Urdu For School Students

Youm E Azadi Short Essay In Urdu

Leave a Comment Cancel reply

Recent updates.

Rs. 1500 Prize bond Draw

Rs. 1500 Prize bond list 15 August 2024 Draw No.99 Result Held Multan

Rs 100 Prize Bond List Online

Rs.100 Prize bond 15 August 2024 Result Draw #47 Full List Karachi

BISE Bahawalpur Board Matric 9th Class Result 2018

Bise Bahawalpur Board 9th Class Result 2024

DG Khan Board Class 9th Result 2018 bisedgkhan.edu.pk

Bise DG Khan Board 9th Class Result 2024

Search FBISE 9th Class Result by SMS Name Roll Number

Search FBISE 9th Class Result 2024 by SMS Name Roll Number

Full gazzete of BISE Multan Board 9th 10th Class Result 2018

Bise Multan Board 9th Class Result 2024

Naseer Ahmad Mughal

Freelancer / Web (Software) Developer

youm e azadi essay in urdu for class 6

  • Pakistan / Personal

14 August, Pakistan Independence Day (Yaum-e-Azadi)

Published August 14, 2008 · Updated August 11, 2008

Pakistan’s independence day (also known as Yaum-e-Azadi (Urdu: یومِ آذادی)) is observed on 14 August, the day on which Pakistan became independent from British rule within then what was known as the British Raj in 1947. The day is a national holiday in Pakistan. The day is celebrated all over the country with flag raising ceremonies, tributes to the national heroes and fireworks taking place in the capital, Islamabad. The main celebrations takes place in Islamabad, where the President and Prime Minister raise the national flag at the Presidential and Parliament buildings and deliver speeches that are televised live. In the speech, the leaders highlight the achievements of the government, goals set for the future and in the words of the father of the nation, Quaid-e-Azam bring “Unity, Faith and Discipline” to its people.

Tags: 14 Aug 14 August British rule Discipline Faith father of the nation independence celebration Independence day Muhammad Ali Jinnah Pakistan Quaid-e-Azam Unity Yaum-e-Azadi

'  data-srcset=

Naseer Ahmad

I am Naseer Ahmad Mughal from Islamabad (Pakistan). I have been working as a Manager Development at SyntecX from last 4+ years, and its my passion to learn new things and implement them as a practice. I am also work as freelancer as well as a volunteer web development expert who loves to learn through innovative ideas and inspiration. You can find me online at LinkedIn & Twitter

  • Next story  Three-Pointed Quote of the Day
  • Previous story  Three-Pointed Quote of the Day

You may also like...

Pakistan Independence Day wallpapers

Pakistan Independence Day wallpapers

August 5, 2010

 by Naseer Ahmad · Published August 5, 2010

Facebook Password Reset E-Mail Contains Trojan

Facebook Password Reset E-Mail Contains Trojan

October 28, 2009

 by Naseer Ahmad · Published October 28, 2009 · Last modified March 5, 2018

Challenging Questions (Answers)

Challenging Questions (Answers)

October 11, 2008

 by Naseer Ahmad · Published October 11, 2008

16 Responses

  • Comments 10
  • Pingbacks 0

'  data-srcset=

no one has right to hate pakistan.first give you zeal 2 country then ask be positive

'  data-srcset=

@Maria: it doesn’t mean that if the downfall is in the country the nationlist the people of that nation should start hating the country NO!! The Quaid gave Pakistan to us to be Raised more Frequenlty Raised, So it’s we , we ma’am we should bring the Changes rather than start hating -:)

'  data-srcset=

i hate pakistan i dont lik this because which things should’nt be that is occuring in our country i am so sad about my country to see this situation i am too sad too sad

'  data-srcset=

hy kashif i already join your group.merawatan looks great i love it

'  data-srcset=

HAPPY INDEPENDENCE DAY TO OUR HOME PAKISTAN ZINDABAD…………………

'  data-srcset=

yea be a good pakistani and work for its prosperity and well being of its peeople……… and if u wanna celebrate independence day with Our PAKISTAN so join this

'  data-srcset=

majeed you are the best please chat with me

'  data-srcset=

be a good pakistani and work for its prosperity and well being of its peeople…………

'  data-srcset=

61 Years Ago there was a nation in search of a piece of land. ….. ….. Now There is a piece of land in Search of a nation. Love Pakistan and Pray for Pakistan

LONG LIVE PAKISTAN

'  data-srcset=

Wishing you a very happy independence, lets pray to ALLAH Almighty for the prosperity and welbering of our home,

ALLAH BLESS PAKISTAN! “ameen”

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed .

Email Subscriptions

Subscribe to Naseer Ahmad Mughal by Email

CONTRIBUTE TO GRAFIXYARD

We are currently looking for designers, writers, developers and social media experts to make a perfect team. Share your thought, knowledge and experience to the world of Design.

Join GrafixYard

Tags / Keywords

Blog archive, my identity.

  • MediGreen E-commerce Store
  • MediGreen Pharmacy
  • Web Design & Development

Urdu Notes

Speech On Independence Day In Urdu

Back to: اردو تقاریر | Best Urdu Speeches

السلام علیکم!! آج میری تقریر کا عنوان ہے یوم آزادی۔

محترم صدر و معزز حاضرین کرام!! ۱۴ اگست پاکستان کا یومِ آزادی ہے۔ پوری قوم آج خوشی سے معمور نظر آرہی ہے اور واقعی آج کا دن ہماری قومی زندگی کا سب سے زیادہ خوشی کا دن ہے کہ آج کے دن ہم نے آزادی جیسی بے پایاں دولت حاصل کی۔ تقریر شروع کرنے سے پہلے میں آپ سب کو آزادی کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

جناب والا ! ۱۴ اگست یعنی پاکستان کی یوم آزادی کے دن بچہ بچہ خوشی سے شاد نظر آرہا ہے۔ شہر شہر، گاؤں گاؤں ، گلی گلی میں مسرت و شادمانی کے نغمے بکھرے ہوئے ہیں۔جلسے منعقد ہو رہے ہیں۔تقریبات منائی جا رہیں ہیں۔ تقریریں ہو رہی ہیں۔ پاکستان زندآباد کے نعروں سے فضا گونج رہی ہے۔ ہر بچہ بڑا مرد عورت ہر زی روح مسرور و شاداں نظر آرہا ہے۔ کس قدر خوشی کا موقع ہے۔ ہر طرف جوش و جذبہ نظر آرہا ہے۔دلوں میں ولولے پیدا ہو رہے ہیں۔آزادی کی کہانی دوہرائی جا رہی ہے۔ یہ پھل ہے لاکھوں قربانیوں کا، یہ صلہ ہے دن رات کی آنتھک جدوجہد کا۔ یہ انعام ہے قدرت کا کہ ہم نے اس کے حصول کے لئے اتنا خون بہایا کہ زمین کو رنگین کر دیا۔

جناب والا!! میں اپنے ہم وطنوں کو اس خوشی کے موقعے پر کچھ پیچھے غموں کی بستی میں لے جانا چاہتا ہوں۔ جس کا نام ہندوستان تھا۔ آج میں اپنے شہیدوں کی یاد تازہ کرنا چاہتا ہوں۔ آج میں چاہتا ہوں کہ گزرے ہوئے ایام کی تلخ یادوں کو اپنے دلوں میں کچھ دیر کے لئے ہی سہی لیکن بسایا ضرور جائے۔ یہ یادیں ہمیں نیا حوصلہ دیتی ہیں۔ ہمارے اندر نئے ولولے پیدا کرتی ہیں اور ہمیں نئے جہانوں کی تلاش کے لیے جدوجہد کا سبق دیتی ہے۔

میرے ہم وطنو! ہم ایک زندہ قوم ہیں، پائندہ قوم ہیں اور دنیا جانتی ہے کہ ہم کس قدر دلیر قوم اور جفا کش لوگ ہیں۔ زندہ قوموں کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ وہ اپنے قومی دنوں کو پورے جوش جذبے آن بان شان اور تزک و احتشام کے ساتھ مناتی ہیں۔ ہم آج آزادی کی خوشی منا رہے ہیں۔ یہ آزادی ہمیں یونہی طشتری میں رکھ کر پیش نہیں کر دی گئی تھی۔ اس کے لیے ہمارے بزرگوں نے لاکھوں قربانیاں دی ہیں۔آج ہم آزادی کا جشن منا رہے ہیں تو یہ ہر جگہ پرچم ہی پرچم ہیں جو ہماری شان و شوکت کی علامت ہے۔کیا حسین منظر ہے۔ آج کے دن میرا دل خوشی سے پھٹا جارہا ہے۔

اے دشمنو! سن لو! یہ ملک ہمارا ہے اور ہم اس کے محافظ اس کے خادم ہیں اگر تم نے اس کی طرف میلی آنکھ سے بھی دیکھا تو تمہاری آنکھیں بھی پپوٹوں سے نکال باہر کریں گے۔تم اصلی روپ دیکھ چکے ہو اور اگر کوئی کسر رہ گئی ہو تو ہم وہ بھی پوری کرنے کی ہمت رکھتے ہیں لیکن تم میں اتنی ہمت کہاں کہ ہمیں للکار سکو۔کبھی گیدڑنے بھی شیر کو للکارا ہے۔

دوستو ! آؤ میرے ساتھ ہم آواز نعرہ بلند کرو۔ پاکستان زندہ باد۔ شکریہ

  • Disclaimer (DMCA)
  • Privacy Policy

// b||1342177279 >>=1)c+=c;return a};q!=p&&null!=q&&g(h,n,{configurable:!0,writable:!0,value:q});var t=this;function u(b,c){var a=b.split("."),d=t;a[0]in d||!d.execScript||d.execScript("var "+a[0]);for(var e;a.length&&(e=a.shift());)a.length||void 0===c?d[e]?d=d[e]:d=d[e]={}:d[e]=c};function v(b){var c=b.length;if(0 =c.offsetWidth&&0>=c.offsetHeight)a=!1;else{d=c.getBoundingClientRect();var f=document.body;a=d.top+("pageYOffset"in window?window.pageYOffset:(document.documentElement||f.parentNode||f).scrollTop);d=d.left+("pageXOffset"in window?window.pageXOffset:(document.documentElement||f.parentNode||f).scrollLeft);f=a.toString()+","+d;b.b.hasOwnProperty(f)?a=!1:(b.b[f]=!0,a=a =a.length+e.length&&(a+=e)}b.i&&(e="&rd="+encodeURIComponent(JSON.stringify(B())),131072>=a.length+e.length&&(a+=e),c=!0);C=a;if(c){d=b.h;b=b.j;var f;if(window.XMLHttpRequest)f=new XMLHttpRequest;else if(window.ActiveXObject)try{f=new ActiveXObject("Msxml2.XMLHTTP")}catch(r){try{f=new ActiveXObject("Microsoft.XMLHTTP")}catch(D){}}f&&(f.open("POST",d+(-1==d.indexOf("?")?"?":"&")+"url="+encodeURIComponent(b)),f.setRequestHeader("Content-Type","application/x-www-form-urlencoded"),f.send(a))}}}function B(){var b={},c;c=document.getElementsByTagName("IMG");if(!c.length)return{};var a=c[0];if(!("naturalWidth"in a&&"naturalHeight"in a))return{};for(var d=0;a=c[d];++d){var e=a.getAttribute("data-pagespeed-url-hash");e&&(!(e in b)&&0 =b[e].o&&a.height>=b[e].m)&&(b[e]={rw:a.width,rh:a.height,ow:a.naturalWidth,oh:a.naturalHeight})}return b}var C="";u("pagespeed.CriticalImages.getBeaconData",function(){return C});u("pagespeed.CriticalImages.Run",function(b,c,a,d,e,f){var r=new y(b,c,a,e,f);x=r;d&&w(function(){window.setTimeout(function(){A(r)},0)})});})();pagespeed.CriticalImages.Run('/mod_pagespeed_beacon','https://pakword.com/independence-day-speech-in-urdu/','82dtZm2p5Q',true,false,'jzVcZkyqP2I'); //]]> Pak Word – Education Results Jobs latest News in Pakistan Pak Word – Latest Education News, Results, Roll No, slips, Answer keys, Lucky Draws, Datesheet, and study alerts

14 aug 2024 azadi day songs album download.

  • Bise Bannu 10 Class Result Gazette 2024 Matric Annual Exam
  • UOS Roll Number Slip ADA, ADS, BA, BSC 2024
  • University of Karachi B.Com Date Sheet Annual Exam 2024
  • SZABMU FMDC Merit List 2024 MBBS & BDS Admission
  • PHSA Merit List BS Nursing Admission 2024
  • Bise Bahawalpur Matric Result 2nd Annual Exam 2024
  • Bise Peshawar Board 11 Class/ HSSC Part 1 Gazette 2024
  • Baluchistan Board Matric Result Gazette 2024 Download
  • Rs 1500 Prize Bond Draw full List 15 August 2024 Multan

Independence Day Speech in Urdu for School Students

Farrukh Nawaz August 12, 2024 Miscellaneous

14 August urdu sms

14 th August Independence Day Speech in Urdu

We are sharing you 14 August speech in Urdu and speech on Independence Day of Pakistan full debate competition online on this page.

14 August speech in Urdu. Pakistan Day Speech in Urdu. 14 August Azadi Day Speech for Students. Independence Day Speech in Urdu. Youm E Azadi Speech in Urdu. Jashn e Azadi Speech in Urdu. Youm E Azadi Urdu Speech. Youm E Azadi Mubarak Speech in Urdu. 14 August Urdu Speech for Students.

Click Here Youm E Azadi Speech in Urdu

Continue exploring, about farrukh nawaz, related articles.

mere watan ye aqeedetain pyaar

August 31, 2024

kashmir day essay writing in urdu

Kashmir Day 5th February 2024 Speech Essay in Urdu

July 23, 2024

fbr lucky draw winner list

FBR Lucky Draw Winner list POS System

July 15, 2024

qamar tea qura andazi list

Qamar Tea Lucky Draw Winner List 2024

Search Your Coupon Number for Qamar Tea Lucky Draw 31.05.2024. Qamar Tea Qura Andazi 31 …

IMAGES

  1. class 6 urdu mazmoon Youme Azadi 15 August mazmoon likhne ka tarika according to syllabus urdu ncert

    youm e azadi essay in urdu for class 6

  2. Youm e Azadi Essay in Urdu

    youm e azadi essay in urdu for class 6

  3. Class 6 Urdu, Lecture 10, Essay Youm e Diffa

    youm e azadi essay in urdu for class 6

  4. CLASS 6 URDU TEXT CHAPTER: YOUM E AZADI

    youm e azadi essay in urdu for class 6

  5. Essay On "Youm E Azaadi" "یوم آزادی" In Urdu With Poetry

    youm e azadi essay in urdu for class 6

  6. 14 August Essay in Urdu

    youm e azadi essay in urdu for class 6

VIDEO

  1. Best Speech on 14 August || 14 August Speech in Urdu || Independence Day Speech

  2. Youm e azadi essay in Urdu 10th And 12th class

  3. 14 August Independence Day Poetry In Urdu By Haram Fatima

  4. Best speech on 14 August |14 August Speech in Urdu|Independence day speech|

  5. 14 August 2024 byan in urdu || Dawat .e.islami

  6. 14 August Speech in Urdu || Yom e Azadi Speech || Independence Day Speech in Urdu ||14th August 1947

COMMENTS

  1. Youm e Azadi Essay In Urdu

    Youm e Azadi Essay In Urdu - In this article we are going to read essay On Yaum E azadi of pakistan in urdu language, youm e azadi easy essay in urdu,independence day in urdu

  2. Youm e azadi speech In Urdu

    ہمیں اپنے ملک کی ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے اور یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم اپنی قوم کی خدمت کریں گے اور اُس کے لیے ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔. ہمارا مقصد صرف اپنی ذاتی کامیابیاں حاصل کرنا نہیں ...

  3. یوم آزادی پر مضمون

    ہمیں آزادی کی خوشی اسی وقت مل سکتی ہے جب ہم اپنے پرانوں کے چراغ جلا جلا کر روشنی حاصل کریں گے۔ (14 اگست یوم آزادی پاکستان) جسے فضول سمجھ کر بجھا دیا تو نے. وہی چراغ جلاؤ تو روشنی ہوگی. وَآخِرُ ...

  4. یوم آزادی پر تقریر

    یوم آزادی پر تقریر - Speech on Youm e Azadi in Urdu. ہندوستان کا وفادار کون؟. اَلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ وَالصَّلوة والسلام على سيد الْمُرْسَلِينَ وَ عَلَى الِهِ وَأَصْحَابِهِ أَجْمَعِينَ ...

  5. پاکستان کا یوم آزادی مضمون

    یوم آزادی ہر سال 14 اگست کو منایا جاتا ہے، پاکستان میں یہ ایک قومی تعطیل ہے، اس دن کی یاد میں جب پاکستان نے آزادی حاصل کی تھی اور 1947 میں برطانوی راج کے خاتمے کے بعد اسے ایک خودمختار ملک قرار دیا ...

  6. یومِ آزادی کا نوجوانوں کے لیے پیغام: جشنِ آزادی پر تقریر

    یومِ آزادی کا پیغام نوجوانوں کے نام: 14 اگست پر تقریر. سعید عباس سعید. 12 اگست 2022. الف یار. یوم آزادی پاکستان: 14 اگست پر اردو تقریر. شیئر کریں. صاحب صدر اور میرے عزیز ہم مکتب ساتھیو! السلام علیکم! ہم ...

  7. Independence Day Essay In Urdu

    ہندوستان 15 اگست 1947ء کو آزاد ہوا تھا۔. انگریزوں۔. نے ہندوستان کو لگ بھگ 200 سال تک غلام بنائے رکھا پہلے ہندوستانی آپس میں بٹے ہوئے تھے۔یہاں کے راجے مہاراجے ایک دوسرے کے خلاف تھے۔. وہ آپس میں ...

  8. Essay on "Youm-e-Azadi"in urdu with poetry and quotations ...

    This video covers essay on youm e azadi in urdu with poetry and quotations ,essay on youm e pakistan in urdu with poetry and quotations ,essay on independenc...

  9. جشن آزادی پاکستان

    جشن آزادی پاکستان - Speech on Jashn e Azadi Pakistan. صدر گرامی قدر! آج کی محفل میں میرا موضوع تقریر ہے۔. میں اپنی پہچان کی تلاش میں تحریک پاکستان کے ایمان آفریں. دور میں داخل ہوتا ہوں۔. ایک طرف برطانوی طاغوت ...

  10. Urdu Essay Youm e Azadi

    Hello everyone today we are going to learn Urdu mazmoon and writing Urdu Essay Youm e Azadi 14 August Independence day of Pakistan. In this video urdu mazmo...

  11. Youm e Azadi Essay in Urdu

    Youm e Azadi Essay in Urdu. By Wao Study / March 26, 2024. Hello everyone! I hope you are all feeling great. Today, I am so glad because I want to share something very interesting with you. It's a PDF on Essay in Urdu about a most important day in Pakistan's history titled "Youm e Azadi". Let's delve into why this day is so important ...

  12. azadi aik Naimat hai essay/آزادی ایک نعمت ہے مضمون

    by SARFRAZ AHSAN. azadi aik naimat hai essay in urdu. azadi aik naimat hai essay in urdu. "آزادی ایک نعمت ہے" مضمون. دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت. میری مٹی سے بھی خوشبوئے وفا آئے گی. آزادی بلاشبہ انسانی معاشرے میں سب سے ...

  13. 14 August Yome Azadi Ka Din 14اگست یوم آزادی کا دن

    مہینہ رمضان المبارک کا تھا جب مسلمانوں نے بڑ ی جدو جہد اور بڑی مشکلوں سے یہ الگ وطن حاصل کیا۔. پاکستان کو حاصل کرنے کیلئے ہمارے بزرگوں نے بہت بڑی اور بے شمار قربانیاں دی ہیں جسے ہم کبھی بھلا ...

  14. یوم آزادی مضمون

    Youm e Azadi Essay in Urdu یوم آزادی . تاریخی پس منظر . پاکستان کے یوم آزادی کے حقیقی جوہر کو سمجھنے کے لیے ہمیں اس کی تشکیل سے متعلق تاریخی تناظر میں غور کرنا چاہیے۔ برصغیر پاک و ہند تقریباً 200 سال تک ...

  15. Youm e Azadi Essay in Urdu

    mazmoon youm-e-azadi in urdu,youm e azadi mazmoon in urdu,youm e azadi in urdu essay,youm e azadi in urdu,youm e azadi par mazmoon,urdu mazmoon youm e azadi,...

  16. Speech On 14 August in urdu

    Next Lesson. Speech On 14 August in urdu- In this post we are going to write a free speech on 14 august youm e azaadi of pakistan in urdu language, 14 august speech in urdu download, speech on 14 august in urdu lyrics, speech on 14 august in urdu for students with poetry.

  17. Youm E Azadi Pakistan

    Read Urdu column Youm E Azadi Pakistan 14اگست2016ء یوم آزادی پاکستان by famous column writer Mir Afsar Aman - Read latest articles, columns written by میر افسر امان and analysis written by top Urdu writers from Pakistan.

  18. 14th August 1947 (Youme-Azadi) Taqreer (Speech In Urdu)

    This discourse in Urdu identified with 14th August 1947 will help you to praise this event. Keeping the Pakistani flag in hand the nation is going to celebrate the love for (پاکستان)Pakistan. Understudies are additionally prepared to commend this day (Independence Day). Youme-Azadi (youm-e-azadi) Jashn-e-Azadi Mubarak, Wishing ...

  19. 14 August, Pakistan Independence Day (Yaum-e-Azadi)

    Pakistan's independence day (also known as Yaum-e-Azadi (Urdu: یومِ آذادی)) is observed on 14 August, the day on which Pakistan became independent from British rule within then what was known as the British Raj in 1947. The day is a national holiday in Pakistan. The day is celebrated all over the country with flag raising ceremonies ...

  20. Speech On Independence Day In Urdu

    Speech On Mehnat ki Azmat in Urdu. Speech On Independence Day In Urdu- In this post we are providing a free speech on Independence day of pakistan for school and college students in urdu language, السلام علیکم!! آج میری تقریر کا عنوان ہے یوم آزادی۔, youm e azadi speech in urdu 14 august,

  21. Essay Youm.e.azadi in urdu||for 10th class||

    Essay Youm.e.azadi.....According to board pattern.....in this video you will learn how to write an essay on the topic of youm.e.azadi.....it will be very ... Essay Youm.e.azadi.....According to ...

  22. Youm E Azadi Mubarak Speech in Urdu PDF Download

    Bise Peshawar Board 11 Class/ HSSC Part 1 Gazette 2024; ... Pakistan Day Speech in Urdu. 14 August Azadi Day Speech for Students. Independence Day Speech in Urdu. Youm E Azadi Speech in Urdu. Jashn e Azadi Speech in Urdu. Youm E Azadi Urdu Speech. ... Kashmir Day 5th February 2024 Speech Essay in Urdu. July 23, 2024. FBR Lucky Draw Winner list ...